٭ ہدایت اللہ اختر ٭

گلگت اور شینا زبان

Hadayat Ullah Akhtar

گرمیوں کے دن تھے وہ اپنی چھٹیاں گزارنے  ایبٹ آباد آئے تھے وہی اسے  ایک  پروانہ تھما دیا گیا جس میں یہ معلومات درج تھیں کہ انہیں گلگت میں بطور  ایجوکیشن آفیسر گلگت بلتستان  مقرر کر دیا گیا  ہے۔یہ جولائی

قوم لوط والا فعل

Hadayat Ullah Akhtar

کچھ موضوع ایسے ہوتے ہیں جن کا ذکر بحثیت مسلمان کرتے ہوئے بھی شرم آتی ہے چہ جائیکہ یہ فعل کسی مسلمان سے سرزد ہوجائے لیکن کیا کیا جائے اس معاشرے کا جہاں روز ایک ایسا شرمناک واقعہ ظہور پذیر

استنبول میں اللہ اکبر۔اسلام آباد میں رام رام

Hadayat Ullah Akhtar

مذہب کیا ہے بس یوں سمجھیں کہ مذہب بھی آدم کی تخلیق کے ساتھ ہی دنیا میں وجود میں آیا ذرا اس پر مزید غور کیا جائے تو اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ مذہب اللہ کی زمین

تیری چوائس ہی میری چوائس ہے پاپا

Hadayat Ullah Akhtar

ہمارا ہینڈ سم وزیر آعظم تقریر بڑی شاندار کرتا ہے یہ الگ بات ہے کہ ان کی تقریروں کا نتیجہ مختلف آتا ہے ۔ عمران خان کی اسمبلی والی تقریر  سننے کے بعد مجھے عمران پر ترس سا آنے لگا

جموں تبت معاہدہ

Hadayat Ullah Akhtar

 کشمیر اور کشمیریات  سے دلچسپی  رکھنے والوں  اور  گلگت بلتستان  کے ان باسیوں  کے لئے جن کی زبانیں  یہ کہتے ہوئے تھکتی نہیں کہ گلگت بلتستان کشمیر کا حصہ نہیں  بلکہ مسلہ کشمیر  کا حصہ ہے ۔ ان حضرات  کی

گلگت کورونا لاک ڈون

Hadayat Ullah Akhtar

آج کسی عزیز کی وفات پر تعزیت کرنے گلگت شہر کا چکر لگا  چکر کیا لگا بلکہ مجھے چکر آنے لگے  لیکن یہ چکر کسی بیماری  کی وجہ سے نہیں بلکہ یہ سوچ کر کہ شہر کی رونقیں ختم  سنسان

گلگت بن گیا سائبیریا

Hadayat Ullah Akhtar

ارے آپ لوگ حیران ہوگئے گلگت کو تو سارگن گلیت کہتے ہیں یہ ایک دم سے گلگت سائبیریا کیسے بن گیا۔آپ کو کس نے کہا کہ گلگت کا نام سارگن گلیت تھا نہیں بابا ہاتون ضلع غذر سے دریافت سنگی

“اے” اور “بی” گریڈ

Hadayat Ullah Akhtar

کہانی بنتی ہے یا کہانیاں بنائی جاتی ہیں لیکن میں آج جو کہانی آپ کو سنا رہا ہوں وہ ایسی کہانی ہے جو میری چشم دید ہے ۔ہوا یہ کہ اتوار کے دن کسی بزرگ اور جاننے والے کی موت

یا لہ بُوئیل(زلزلہ

Hadayat Ullah Akhtar

یا لہ بُوئل (زلزلہ) کی آواز سنتے ہی سب باہر کی طرف دوڑنے لگے۔کسی کو اتنا ہوش بھی نہیں کہ بچے سوئے ہوئے ہیں ان کا کیا بنے گا ۔گھر کے افراد ایک دوسرے کو آوازیں دے رہے ہیں باہر

گوپس قلعہ میں فرانس کی شام

Hadayat Ullah Akhtar

آپ میں سے بہت ساروں نے قلعہ گوپس ضرور دیکھا ہوگا۔۔ مجھے اس قلعہ کی یاد اس لئے آئی کہ پچھلے چند ہفتوں میں اس قلعہ اور اس کی مخدوش صورت حال کے بارے کچھ خبریں پڑھنے کو ملی اور