Posted By: Hidayat Ullah Akhtar
29 January 2019No comments
فیس بک پر ایک صاحب کے کمنٹس پڑھ رہا تھا جس میں لکھا ہوا تھا کہ وہ صاحب قوم پرست نہیں بلکہ گلگت بلتستان پرست ہیں ۔ ہمارے لئے یہ نام بلکل نیا لگا ممکن ہے کسی صاحب نے پہلے
تحریر: منشاء فریدیکہا جاتا ہے کہ تلخ ماضی اور اس تلخ ماضی کی یادیں عذاب اورغضب ناک ہوتی ہیں۔ ماضی میں واقع ہونے والے حادثات، نازل ہونے والے مصائب اور تکالیف مستقبل اور حال کے لمحات کو سوگوار کر کے
تحریر: آصف خورشید رانا، اسلام آبادہمارے معاشرے میں عام طور پر مکالمہ کا رواج بہت ذیادہ نہیں ہے اور جہاں کہیں کسی خاص اور حساس ایشوز پر مکالمہ کا آغاز ہوتا ہے وہاں مقصد مکالمہ کا فروغ دینا شاید نہیں
تحریر : محمد مظہررشید چودھری ایک جملہ جو اکثر سننے اور لکھنے میں آتا ہے کہ “بچے کسی بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں “دنیا بھر کے تمام ممالک اس سرمائے اور اثاثہ کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے
تحریر :عقیل خاناسلام نے حصول تعلیم پر زور دیا ہے ۔ تعلیم حاصل کرنا ہر بچے کے لیے ضروری ہے ۔تعلیم کے بغیر زندگی ادھوری ہے۔ اس سائنسی دور میں مقابلہ کرنے کے لیے انسان کو بھی روبوٹ کی طرح
تحریر: میر افسرامانمسلما ن ملکوں میں مغربی کی مذہب بیزار نظامِ تعلیم نے اپنی جڑیں گہری کی ہوئی ہیں۔ برصغیر ہند و پاک اور دوسرے ملکوں میں، جہاں جہاں مسلمان عیسائیوں کے غلام رہے ہیں وہاں وہاں لارڈ میکالے کی
تحریر: رضوان اللہ پشاوریتعلیم وتعلم کا سماں ہے، ہر آئے دن علم میں ترقی ہرکسی کا خواب ہے،ہر کوئی چاہتا ہے کہ میرے علم میں مزید ترقی ہو، صرف اسی پر بس نہیں کرتا بلکہ اپنی اولاد کی ترقی پر
تحریر و تبصرہ: شہزاد حسین بھٹیناول ادب کی ایک انتہائی اہم صنف ہے۔ جو ہماری زندگی کی مختلف گتھیوں کو سلجھانے میں مدد دیتی ہے۔ ناول میں پرانے قصوں ، افسانوں اور داستانوں کے برعکس انسانی زندگی کا قصہ ہوتا
تحریر: اسماء طارق، گجرات میٹرک میں غلطی سے اچھے نمبر آ جائیں تو آپ کی خیر نہیں ۔خاندان والے ایف ایس سی کی اتنی گردان کرتے کہ آپ سب بھول بھال جاتے اور اسی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ سو ہم
تحریر: محمد ناصر اقبال خانقیام پاکستان سے اب تک پاکستانیوں نے مختلف دلخراش سانحات،اندوہناک حادثات اورتلخ تجربات کاسامنا کیا،سانحہ ساہیوال بھی ان میں سے ایک ہے۔ سات دہائیوں میں متعدد قومی سانحات سیاست کی نذرہو گئے کیونکہ ہمارے سیاستدان اپنے