چوہدری ذوالقرنین ہندل۔مکینیکل انجینئر۔سی ای او ،وائس آف سوسائٹی۔گوجرانوالہ پاکستان میں حقیقی معنوں میں کبھی احتساب ہی نہیں ہوا اگر ایسا ہوتا تو پاکستانی سیاست سے کرپٹ عناصر کا صفایا ہوجاتا۔پاکستانی احتساب بااثر لوگ صرف اپنے مقاصد کے لئے استعمال
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے چھ مئی کو کام شروع کیا، دو ماہ کے عرصے میں جے آئی ٹی کے 59 اجلاس منعقد ہوئے اور اس دوران اس نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف اور ان کے اہلخانہ سمیت
تحریر: شہزاد حسین بھٹیجب مغل بادشاہ ہمایوں کو شیر شاہ سوری کے مقابلہ میں شکست ہوئی تو اس نے راہ فرار اختیار کرنے کے لئے دریائے جمنا میں اپنا گھوڑا ڈال دیا۔ شومئی قسمت سے گھوڑا ڈوبنے لگا اور بادشاہ
تحریر: میر افسر امانپاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عوام کو انصاف ملنے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ اور اس کا سہرا سپریم کورٹ کے معزز ججوں کے ساتھ ساتھ ان کی سیلکٹ کردہ جے آئی ٹی کے ممبران کے
لندن جہاں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین 25 سال سے زیادہ عرصہ سے مقیم ہیں اور اب پاکستان میں اردو بولنے والوں (مہاجروں) کے دشمن بنے ہوئے ہیں، 22 اگست 2016 کو وہ پاکستان، پاکستانی اداروں اور اداروں کے
پی ایس 114 سندھ اسمبلی کی وہ نشست ہے جو کافی عرصہ سے متنازع رہی ہے 2013 کے الیکشن میں اس حلقے سے مسلم لیگ نون کے عرفان اللہ مروت 37130 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے جبکہ ایم
تحریر: میر افسر امانپاناما لیکس کیس سے پہلے نوز شریف صاحب وزیر اعظم پاکستان پر کسی پاکستانی سیاست دان نے کرپشن کا الزام نہیں لگایا تھا یہ تو صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم تھی جس نے دنیا کے سیاست دانوں
تحریر: ڈاکٹر فوزیہ عفت بچپن میں ایک کہانی پڑھا کرتے تھے جیسی کرنی ویسی بھرنی ۔اس ایک اخلاقی سبق سے متصل کئی کہانیاں تھیں جن کا ایک ہی مورل تھا ۔تب شاید یہ بات سمجھ میں بھی نہیں آتی تھی
چوہدری ذوالقرنین ہندل۔مکینیکل انجینئر۔سی ای او ،وائس آف سوسائٹی۔گوجرانوالہ پاکستانی سلامتی کو جتنا خطرہ بیرونی سازشوں سے ہے ان سے کہیں زیادہ خطرات اندرونی سازشوں سے ہیں،جن میں مختلف این جی اوز مختلف تنظیمیں اور مختلف گروہ سرگرم ہیں۔افسوس ہم
بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہروسے لیکر موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی تک کے دماغوں میں صرف ایک بات رہی ہے کہ ہم نے پاکستان کو تسلیم نہیں کرنا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان آزادی کے بعد سے بہت