آج مجھے اردو محاورے بڑے یاد آرہے ہیں۔میں اکثر کشمیر اور جی بی کے بارے ایک محاورہ استعمال کرتا ہوں ٓآسمان سے گرا کھجور میں اٹکا۔ایسا کہنے کی وجہ وہ حضرات خوب جانتے ہیں جو ریاست جموں و کشمیر کی
چوہدری ذوالقرنین ہندل۔مکینیکل انجینئر۔سی ای او ،وائس آف سوسائٹی۔گوجرانوالہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں گزشتہ روز جمعہ کو پانامہ لیکس کے کیس پر عدالتی فیصلہ سامنے آیا ۔بلاشبہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے اس فیصلہ میں سابق وزیر اعظم نواز
سکول کے زمانے میں ایک کہانی پڑھی تھی دھندلی سی یاد آرہی ہے آگے پیچھے ہوجائے تو معافی۔یہ کہانی شیر اور بکری کی ہے شیر اور بکری کی بہت ساری کہانیاں ہیں ۔یہ کہانیاں بچوں کے لئے لکھی جاتی ہیں
اپریل2016 میں پاناما پیپر زکا معاملہ سامنے آیا جس میں سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے بچوں حسین نواز، حسن نواز اورمریم نوازکے کے نام بھی شامل تھے، اس بنیاد پرنواز شریف سے وزارت عظمی سے استعفے کا مطالبہ کیا
پانامہ کیس میں کس کی جیت ہوتی ہے کس کی ہار یہ تو وقت اور سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی بتائیگا لیکن حالات اور واقعات یہ بتا رہے ہیں کہ حالات نواز شریف کے حق میں نہیں ہیں ۔اس کا
اب یہ بات تو صاف ہے کہ ملک کے ایک منتخب وزیر آعظم سابق ہوگئے۔ اور پاکستانی تاریخ کے اس فیصلے کے بارے صرف اتنا کہا جا سکتا ہے کہ وہ منصفوں کی رواتیں وہی فیصلوں کی عبارتیں میرا جُرم
تحریر: محمد شاہد محمودگذشتہ دنوں لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں معروف ادیب ‘کالم نگا ر پر نٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے شعائر اسلام کے تحفظ‘ملی تشخص پر یقین رکھنے وا لی اسلامی صحافت کی علمبردار تنظیم رائٹرز گلڈ
تحریر: میرافسر امانپاناما کیس کی کاز لسٹ کل لگا دی گئی تھی تمام متعلقہ حضرات جس میں درخواست گزار، سراج الحق صاحب، عمران خان صاحب اور شیخ رشید صاحب اور مدعا علیہان اور وکلا کو عدالت کی طرف سے نوٹس
تحریر: محمد شاہد محمودبھارت پولیس اور فوج کے ذریعے سے مقبوضہ کشمیر میں قبرستان جیسی خاموشی قائم کر نا چاہتا ہے اور وہ عوام کو اپنے مطالبات لے کر سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لئے طاقت کا بے تحاشا
تحریر: میر افسر امانموت ہر شخص کو آنی ہے۔ یہ اٹل حقیت ہے۔ ہمارے حکیم سید مجاہدمحمود برکاتی صاحب بھی ہم میں نہیں رہے اور اللہ کو پیارے ہوگئے۔ مرحوم سے میری پہلی ملاقات ان کے والد شہید حکیم سید