قا ئد کے فرمان سے روگردانی
تحریر:فہمیدہ غوری ، کراچی
ایمان، اتحاد، تنظیم یہ فرمان ہے عظیم مملکت کے عظیم قائد کا ۔یہ صرف الفاظ ہی نہی ہیں یہ ایک تاریخ ہے، ایک اثاثہ ہے ،لفظوں کا روشن ستارہ ہے ،ایک مشعل ہے جو ہمارے رہنما نے روشن کی تھی۔ جس کی بنیاد پر یہ ملک پاکستان قائم ہوا ہے ۔جب تحریک آزادی زوروں پر تھی تو ہر دل کی دھڑکن بنے ہوئے تھے یہ تین لفظ …ہر ادارے ہر محکمے کا اصول بن گئے تھے ۔یہ ہی وہ راہ تھی جس پر چل کر پاکستان وجود میں آیا تھا۔ .مملکت .خداداد کے وجود میں آنے کے بعدجو عروج اس قوم کو حاصل ہوا اس کی بنیا دی وجہ بھی ان اصولوں پر عمل کرنا ہی تھا ..ایمان کا روح پرور منظر .اتحاد کی مثال .تنظیم نو کی داستان آج بھی ضرب ومثل ہیں ۔جس طرح سے ہمارے بزرگوں نے ملک کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیا ،بے پناہ مشکلات کے باوجود حوصلہ نہ ہارا شب و روز کی انتھک محنت سے پاکستان کو عظیم اسلامی مملکت بنا دیا تھا ۔لیکن افسوس صد افسوس آج کا پاکستان کیا ہے ؟قائد کے دوسرے فرمانو ں پر ہم نے کتنا عمل کیا ہے؟ کیا ہم جواب دے سکتے ہیں آنے والی نسلوں کو اور اپنے آپ کو ؟ پھر اس کا نتیجہ کیا نکلا؟ .تفرقہ بازی اور .نفرت سے نسلوں کو پروان چڑھایا جا رہاہے .اس قوم میں نفرت فرقہ پرستی کے جو بیج بودیے گئے ہیں وہ فصل اب پک کار تیار ہو چکی ہے .ایمان، اتحاد ،ظیم کوکس رہنما یا لیڈر نے اپنا نظریہ بنایا ہے .ایمان امید ہے ایمان امنگ ہے، یقین محکم ہے ..دل میں جذبہ ایمانی ہی ہر مشکل کا سامنا کرنے کی ہمت دیتا ..اللہ تعالیٰ سے رحمت کی امید کہ وہ محنت کا پھل دے گا اور سزا کا خوف جو بد اعمالی سے سستی سے ناکامی کی صورت میں مل سکتا ہے ..اگر پاکستانی قوم اپنے قائد کے فرمان پر ہی عمل کر لیتی تو موجودہ حالات کبھی پیدا ہی نہ ہوتے ..ہماری قوم کا نااتفاقی پر اتفاق ہے جبکہ نمازمیں اختلاف ہے ..نماز میں ڈسپلن .نظم وضبط کی تعلیم دی جاتی ہے .مگر ہم اس پر کتنا عمل کرتے ہیں .دوسرے ترقی پذیر ممالک میں ہر وہ چیز جس کی تعلیم ہمیں ہمارے مذہب نے دی ہے .وہ ان لوگوں نے اپنا لی ہیں …ہم ایک آزاد ملک کے باشندے ہیں۔ اس لیے ہم ان چیزوں سے آزاد ہیں جنھیں اپنا کر قومیں ترقی کرتی ہیں ..مگر افسوس کہ ہم کو احساس تک نہی ہے ..آج کا پاکستان نفسا نفسی .افراتفری .میں ڈوبا ہوا ہے .سارے غیر ملکی مل کر نیٹو کی فوج بنا رہے ہیں۔ .کرنسی ایک کر لی ہے ،اقوام متحدہ سے اپنے من پسند بل پاس کروائے جا رہے ہیں، اتحاد کا فائدہ تویہ ملک اٹھا رہے ہیں۔ ایمان ،اتحاد، تنظیم اب صرف کتا بوں میں لکھا نظر آتا ہے۔ جسے پڑھ کر واہ واہ کر کے کتاب بند کر دیتے ہیں کہ شائد ہماری قوم کو تو ان کی ضرورت ہی نہی ہے ۔دعا ہے کے اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو .یا اللہ آپ کارساز ہیں اس ملک کی حفاظت فرمائیں .اور ہر طرح کی آفات سے محفوظ رکھیں۔ اے مالک ہمارے حکمرانوں کو اپوزیشن کو اور عوام کو ایمان اتحاد تنظیم پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما (آمین )
Leave a Reply