خون کے آنسو

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: محمد احمد زاہد، سانگلہ ہل
میرے ملک میں ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے، سوائے معصوم جانوں کے جن کو ختم کرنا ہو تو دہشتگردی کا لیبل لگا دو پھر جتنی چاہے جانیں ایک ہی پل میں خون میں نہلا دو تمہیں کوئی بھی پوچھنے والا نہیں ہو گا اور اگر کوئی پوچھ بھی لے تو جواب ملے گا کہ اگر پولیس اہلکار ملوث ہوئے تو اپنے ماں باپ کھو دینے والے بچوں کو معاوضہ دیا جائے گا، کوئی تو ان عقل کے اندھوں سے پوچھے بچوں کو رقم کے عوض اپنے والدین مل جائیں گے اگر ایسا ہوتا تو امیروں کے بچے اپنے پیاروں کی زندگی خرید لیتے ۔ آج ساہیوال میں جو درندگی ہوئی اس ساری صورتحال سے دل خون کے آنسو رو رہا ہے اور آئندہ بھی ایسے واقعات ہوئے تو ضرور یہ پھٹ جائے گا، میں تو اپنے رب العالمین سے یہی دعا کروں گا کہ ملوث افراد کو عبرتناک سزا دے تاکہ کوئی اور اس طرح کی کارروائی نہ کر سکے کیونکہ حکومت سے انصاف کی توقع کم ہے 

Short URL: http://tinyurl.com/y5dgqor2
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *