بے حیا عورت

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: منیبہ تبسّم، سرگودھا
وہ حساس تھی زندگی تکلیف دہ تھی، درد لفظون میں ڈھلنے لگا، ورق سیاہ ہونے لگے اندر پکتا لاوا لفظوں میں ڈھلتا تو پڑھنے والے واہ واہ کرتے، نام اخباروں اور رسالوں میں آنے لگا ، بھائی غیرت مندتھے، خاندان کی عزت پہ حرف آئے وہ کیوں برداشت کرتے یہ لکھنے پر پابندی عائد کردی گئی، ماں نے چپکے سے آنسو پونچھے، اگلے گھر جا کر لکھ لینا خوب ڈھیر ساراآنسو خشک ہوگئے امید مضبوط اگلے گھر جب پہلی ہی کہانی چھپی، الٹے ہاتھ کا ایک تھپڑ لگاایک کے بعد دوسرا بے شرم بے حیا عورت پِنڈ میں بدنامی کروائے گی میری با حیا عورتوں کے چال چلن ایسے نہیں ہوتے اس نے آنسو بھری آنکھوں سے اوپر دیکھاپتا نہیں چہرے پر پڑنے والے تھپڑوں کی مار زیادہ تھی یا روح پر

Short URL: http://tinyurl.com/yxhahsgp
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *