ادبی شخصیت محمود کیفی سے ایک ملاقات

Print Friendly, PDF & Email

انٹرویو ۔ثانیہ چوہدری 

سوال :اپنے بارے میں کچھ بتائیے(تعارف،تعلیم،جائے پیدائش،سکونت،مشاغل،علمی و ادبی و غیرہ؟
جواب:میرا نام محمود الحسن ہے اور قلمی نام محمود کیفی ہے،تعلیم کے معاملے میں ڈگریوں سے بے نیاز ہوں،جو بھی تھوڑا بہت علم رکھتا ہوں اسی سے کام چلا رہا ہوں۔علمی و ادبی کتابوں کا مطالعہ اور شعر کہنا ہی میرا مشغلہ ہے۔۲۳فروری ۱۹۸۶ء میں ضلع سیالکوٹ کے ایک گاؤں”گھمنال”میں پیدا ہوا اور وہیں پرورش پائی اور اب بھی یہی جائے سکونت ہے۔
سوال :کب سے لکھ رہے ہیں،لکھنے کی ابتدا کب اور کس عمر سے کی؟
جواب:لکھنے کی ابتدا تو سکول کے زمانے سے ہی ہوگئی تھی،غالباََ ۱۶سال کی عمر سے،لیکن باقاعدگی سے لکھنے کی ابتدا۲۰۰۸ء میں شاعر:جناب زاہد بخاری کی رہنمائی میں کی
سوال :کس صنف پر طبع آزمائی کرتے ہیں؟
جواب:صنف غزل کی طرف طبیعت زیادہ مائل ہے 
سوال نمبر4:کیا آپ موجودہ دور میں تخلیق کی جانے والی نثر و شاعری سے مطمئن ہیں ؟
جواب:جی بالکل مطمئن ہوں،کیونکہ ہر دور میں لوگوں کے سوچنے اور سمجھنے کا اندازہ اپنے ماحول اور علمی ہدایات پر ہوتا ہے،اس لئے آج کے دور میں بھی بہت اچھا ادب تخلیق ہو رہا ہے
سوال :شاعری کے بارے میں آپ کیا کہیں گے شاعری کیا ہوتی ہے؟
جواب:شاعری بھی ایک فن ہے دوسرے فنون مثلاََ مصوری،سنگ تراشی،خطاطی اور گائیکی کی طرح، اور ہر فن کے کچھ رموز ہوتے ہیں جو کسی ماہر فن سے سیکھنے ہی سے آتے ہیں۔شاعری انسان کے جذبات و فکر کا ایک خوبصورت طریقہء اظہار ہے،میرے ذاتی خیال کے مطابق بہترین شاعری وہ ہے جسے گایا بھی جا سکے،کیونکہ شاعری اور موسیقی ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں۔
سوال :شاعری کا ذاتی زندگی پر اگر کوئی مثبت یا منفی اثر پڑا ہو تو؟
جواب:میری زندگی میں شاعری کا جو مثبت اثر پڑا ہے وہ یہ ہے کہ میں کسی بھی قسم کی غیر اخلاقی حرکت کرنے سے اجتناب کرتا ہوں،کیونکہ بہ حیثیت ایک شاعر میں سوچتا ہوں کہ مجھے کوئی ایسا کام نہیں کرنا جس سے میری بدنامی ہو،اور اسی وجہ سے بہت سی برائیوں سے بچ گیا ہوں۔اور منفی اثر یہ کہ بہت زیادہ خیالی ہونے کے سبب عملی زندگی میں بہت پیچھے رہ گیا ہوں۔
سوال :آپ کی نظر میں تنقید کتنی اہمیت رکھتی ہے؟
جواب اگر تنقید برائے اصلاح ہو تو بہت اہمیت رکھتی ہے اور اگر تنقید برائے تنقید ہو تو کچھ اہمیت نہیں رکھتی۔
سوال :دور حاضر میں لکھاری اور نقاد کون زیادہ اہم ہے آپ کی نظر میں؟
جواب:بات یہ ہے کہ نہ تو میں سب لکھاریوں سے واقف ہوں اور نہ نقادوں سے اس لئے اس کا فیصلہ بھی وقت ہی کرے گا کہ کون کتنا مقبول ہے۔
سوال کسی شاعر یا ادیب کو بڑا شاعر بنانے میں ذرائع ابلاغ کا کیا کردار ہے؟
جواب:کسی اچھے تخلیق کار کو اگر زرائع ابلاغ بھی میسر ہوں تو بہت اچھی بات ہے۔دراصل بات یہ ہے کہ عزت اور ذلت اللہ کے اختیار میں ہے اگر اللہ نے کسی کو عزت سے نوازنا ہو تو اس کے لئے اسباب پیدا کرتا ہے کیونکہ وہی مسبب الاسباب ہے

سوال :دور حاضر کے آپ کن شعراء اور ادیبوں سے متاثر ہیں؟
جواب:دور حاضر میں بھی بہت اچھا ادب تخلیق ہو رہا ہے اور جہاں تک متاثر ہونے کی بات ہے وہ تو ایک صاحب ذوق آدمی کسی بھی اچھے شعر یا اچھی تحریر سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔اس میں کسی تخلیق کار کے بارے میں کوئی حتمی رائے قائم کرنا خاص طور پر مجھ جیسے کم علم کے لئے ویسے بھی مشکل کام ہے
سوال :نو آموز شعراٗ کا رجحان “نظم”کی طرف زیادہ ہے اس کی کیا وجہ ہے؟
جواب:بات یہ ہے کہ اگر نظم سے آپ کی مراد شاعری ہے تو ٹھیک ہے اور اگر صنف نظم ہے تو بات دوسری ہے اور یہ بھی ہوسکتا ہے آپ کی بات ہی درست ہو لیکن مجھے تو”غزل”کا رجحان ہی زیادہ لگتا ہے اور میں”نظم”کے بھی حق میں ہوں،نظم بھی لکھی جانی چاہیے
سوال :نثری نظم کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
جواب:بات یہ ہے کہ نہ تو کبھی افسانہ نگار:سعادت حسن منٹو نے خود کو شاعر کہلوانا پسند کیا اور نہ ہی شاعر مرزا سد اللہ خان غالب نے خود کو نثر نگار،جبکہ مرزا غلاب بہت اچھے نثر نگار بھی تھے۔بات بالکل سیدھی ہے سمجھنے والوں کے لئے۔نثر نثر ہے اور نظم نظم،یہ دو الگ الگ چیزیں ہیں اور الگ ہی رہیں گی۔کوئی نثر کو کب تک نظم کہے گا،آخر اسے ماننا ہی پڑے گا کہ نظم نظم ہے اور نثر نثر
سوال :آپ کی ترجیحات کیا ہیں؟
جواب:ہر ایسے فعل سے بچنا جس سے اللہ اور اس کا رسول ﷺ ناراض ہوں اور میری دلی تمنا ہے کہ میرا ایک خوبصورت نعتیہ مجموعہء کلام ہو،جس کے لئے میں کوشش بھی کرتا ہوں۔اور کوئی خاص ترجیحات نہیں ہیں ۔
سوال:نئے لکھنے والوں کے لئے کوئی پیغام دینا چاہیں گے؟
جواب:نئے لکھنے والوں کو چاہیے کہ اساتذہ کہ رہنمائی حاصل کریں اور ان سے پوچھ کے اچھی اچھی کتابوں کا مطالعہ کریں،اور مقدار سے زیادہ معیار پر توجہ دیں۔

Short URL: http://tinyurl.com/y25b5f4n
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *