آج ہمارے اساتذہ کے درس میں اثر کیوں نہیں ہے؟

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: صداقت راجہ


علم و ہ قوت یا عطا ہے جس کی بناء پر انسان فرشتوں سے افضل ٹھہریا گیاہے۔ مقام آدم کو بلند کرنیکا سبب اور اشرف المخلوقات کے تاج کا روشن یاقوت یہی علم ہے اور اسی حوالے سے معلم اول خدائے بزرگ و برتر ٹھہرا ۔انبیاء کی میرث کا وارث معلم ہی قرار پایا۔ اسی حوالے سے ایک بہت ہی دلچسپ قصہ قابل ذکر ہے ۔ صدیوں پہلے کی بات ہے ایک شخص درخت کے نیچے بیٹھ کر آنے والے چند نوجوانوں کو علم دیا کرتا تھا۔ وہ علم کا ماہر تھا ۔ ایسا ماہر تھا کہ سننے والے کو اپنے حصار میں مبتلا کر لیتا تھا ۔ طالب علم اس کے پاس بیٹھتے تو انہیں وقت کے گزرنے کا احساس بھی نہ رہتا۔حالانکہ تمام بزرگ اپنے پوتوں ، نواسوں کو اسکے پاس جانے سے روکتے۔ ماں ، باپ بچوں کو زبردستی اٹھا کر گھروں کو لے جاتے اور وہ مسکرا کر چپ کر جاتا مگر اگلی ہی صبح شاگردوں کا ہجوم پھر اسکا منتظر ہوتا ۔ بزرگ اپنے بچوں سے کہتے اس قدر ڈراونی شکل ،بھدے ہاتھ ، پاؤں والا یہ شخص کیا تمہیں اس سے گھن نہیں آتی یہ تو بہت ہی بد شکل ہے اس پر اکثر یہی جواب ملتا میں بھی پہلی دفعہ دیکھ کر نفرت اور حقارت کے جذبات سے لبریزہو گیاتھا کہ کیسے اس سے دور بھاگوں یہ مجھے نظر ہی نہ آئے مگر جب اس کی باتیں سنی میں اس کا گرویدہ ہو گیا ۔ یہ شخص جو سردی، گرمی میں ایک درخت کے سائے تلے علم کے موتی بکھیرتا تھا اور کوئی نہیں بلکہ سقراط تھا۔ ظاہری حسن سے محروم مگر علم کے نور سے منور ۔سقراط نے کبھی اپنے علم کو قلم کے ذریعے محفوظ نہ کیا ۔ اسکا تمام کاتمام علم زبانی اسکے طالب علموں تک پہنچتا رہا وہ کسی ایک موضوع پر بولنا شروع کرتا تو بولتا ہی جاتا اورعلم کے موتی بکھرتے چلے جاتے اور اس کے طلبہ اپنی اپنی استطاعت کے مطابق ان خزانوں کو سمیٹتے جاتے ۔ سقراط کے طالب علموں میں ایک منظور نظر طالب علم افلاطون تھا ۔افلاطون نے سقراط کے علم کے موتیوں کو ایک لڑی میں پرویا اور قلم بند کیا سقراط نے اپنے دور کی آمریت کے خلاف آواز اٹھائی جس کی بناء پر اسکو سزائے موت سنا دی گئی موت سے پہلے کچھ عرصہ سقراط کو ایک ویران جزیرے پر نظر بند رکھا گیا۔ افلاطون اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ جزیرے تک پہنچا اور اپنے استاد سے جان بچا کر بھاگ جانے کی گزارش کی ۔ سقراط نے جواب دیا میں نے ہمیشہ ریاست قوانین کی پیروی کرنے کا درس دیا ہے۔ اب خود ہی اسکی تکمیل نہ کرو ں نہیں ! میں ریاست کے قانون کی اتباہ کرتے ہوئے زہر کا پیالہ نوش کرلوں گا تاکہ میرے طلبہ علم پر عمل بھی کریں ۔

Short URL: http://tinyurl.com/jm3ueey
QR Code: