تلخیاں

Print Friendly, PDF & Email

باجی آج پیسے دے دو
کوڑا اٹھانے والا بچہ بولا
کیا؟ میری چیخ سے مشابہ آواز نکلی
ایک تو تم پورے ہفتے بعد کوڑا اٹھانے آئے ہو اوپر سے پیسے مانگ رہے, جاؤ نہیں ہے کوڑا اتنی چھٹیاں کر کے آ جاتے ہیں پیچھے ہماری جان عزاب میں پڑھی ہوتی اس کو ٹھکانے کیسے لگائیں اور پیسوں کا بڑا پتہ تمہیں لینے ہیں جاؤ ہم کسی اور کا بندوبست کر لیں گے میں پھولتے سانسوں میں بھولی
باجی ہم لوگ لوگ اپنے ماموں کی شادی پر گئے ہوئے تھے اب روزانہ آیا کریں گے آپ ہمیں ہٹائیں مت , بچہ بولا
ہنہ ایک تو تم لوگوں کے بہانے
جاؤ لے جاؤ کوڑا اور پیسے بھی مل جائیں گے تمہیں جب تم باقاعدگی سے آؤ گے جاؤ اب , میں غصیلے لہجے میں بولی
میلا کچیلا لباس پہنے, آنکھوں میں آنسو لیے وہ آٹھ سالہ بچہ سو روپیہ ماہانہ کی خاطر کوڑادان اٹھا کر چل دیا۔

(ازقلم: فاطمہ عبدالخالق)

Short URL: http://tinyurl.com/j2k2jlw
QR Code:


One Response to تلخیاں

  1. Hidayat Ullah Akhtar says:

    بہت اچھا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *