معروف مورخ سید نصیر احمد کو یُگادی ایوارڈسے نوازا گیا

Print Friendly, PDF & Email

رپورٹ: احمد نثارؔ ، مہاراشٹر، انڈیا


آندھرا پردیش ضلع گنٹور اُنڈاولی کے جناب سید نصیر احمد کو ریاست آندھرا پردیش کی حکومت کی جانب سے ’’ یُگادی پرسکارام ‘‘، یُگادی اعزاز سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز یگادی تیوہار کے موقع پر سرکاری تقاریب میں دیا گیا۔ جب سے آندھرا پردیش کا قیام ہوا ہے اس ایوارڈ کو دینے کا سلسلہ شروع ہوا۔ ۲۰۱۴ میں تقسیمِ آندھرا پردیش کے بعد آندھرا پردیش حکومت نے اس اعزازی سلسلے کو پھر سے شروع کیا۔ اور نئے آندھراپردیش کی یہ پہلی تقریب ہے۔ اس تقریب کے موقع پر کئی مشہور ہستیوں کو اس اعزاز سے نوازا گیا۔ آندھرا پردیش کے وزیرِ اعلی شری چندرابابو نائڈو کے ہاتھوں یہ ایوارڈ پیش کیا گیا۔تصویر میں (بائیں سے دائیں) آندھرا پردیش کے سپیکر منڈلی بدھا پرساد، وزیر اعلی چندرا بابو نائڈو، سید نصیر احمد، وزیر زراعت پٹی پاٹی پُلا راؤ، وزیر تعلیمات لسانیات اور ثقافت پلے رگھوناتھ ریڈی دیکھے جاسکتے ہیں۔ اس اعزاز کے لیے ساری ریاست سے ۵۲ شخصیات کا انتخاب کیا گیا، جس میں نصیر احمد ایک ہیں۔ ان ۵۲ شخصیات میں مسلم شخصیت صرف سید نصیر احمد ہیں۔ خوشی کی یہ بات رہی کہ حکومت آندھرا پردیش نے یگادی اعزازات کے لیے مسلم شخصیات کے انتخاب کا سلسلہ بھی شروع کیاہے۔ سید نصیر احمد ریاست آندھرا پردیش کی جانی مانی شخصیت ہیں۔ تحریکِ آزادی اور جنگِ آزادی میں، مسلمانوں کے کرداروں پر انہوں نے کئی مستند تاریخی کتابیں لکھی۔ جس میں ’’امورٹلز‘‘، ’’چریتارتھولو‘‘، تیلگو اور انگریزی زبانوں میں مشہور و معروف ہوئے۔ان کی مشہور تصانیف میں، شہید اعظم اشفاق اللہ خان، ٹیپوسلطان،بیگم حضرت محل، بہادر شاہ ظفر، تحریک آزادی میں مسلم خواتین مشہور ہیں۔ ان کی انہیں تحقیقات اور تاریخی کتابوں کے لیے حکومت آندھرا پردیش نے انہیں اس ایوارڈ کے لیے انتخاب کیا۔اس اعزاز میں، دوشالہ، گلدستہ، مومینٹو، نقد دس ہزار روپئے کا انعام شامل ہیں۔ ان کے اس اعزاز پر ریاست بھر سے دوست احباب نے انہیں مبارکباد پیش کی۔ آندھرا پردیش مسلم انٹیل لیکچوول فورم، شہر پنگنور کے اسلامیہ ایجوکیشنل اکیڈمی کے صدر پی۔ ایوب خان، شہر مدنپلی سے سعید ایجوکیشنل اکیڈمی، کڈپہ سے مسلم ویلفیئر سوسائٹی اور ماہر تعلیم احمد نثار نے بھی مبارکباد پیش کی۔ ان کے کئی وکیل دوستوں نے بھی انہیں مبارکباد پیش کی۔

Short URL: http://tinyurl.com/js25hd9
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *