٭ نوریہ مدثر، سیالکوٹ ٭

دوسرا موقع

آگ کی لمحہ بہ لمحہ حدت میرے وجود کو خاکستر کر رہی تھی۔تپش سے میری پگھلتی ہڈیوں کی آواز میرے کانوں تک آ رہی تھی۔تا حد نگاہ تک یہ آلاؤِ آتش پھیلا تھا۔میری آنکھوں پر پڑتا کھولتا پمجھے سوچ سے