سود خود مافیا نے شہریوں کو لوٹنے کا نیا طریقہ ایجاد کر لیا

Print Friendly, PDF & Email

میانوالی(ایف یو نیوز)سود خود مافیا نے شہریوں کو لوٹنے کا نیا طریقہ ایجاد کر لیا،میانوالی واں بھچراں اور دیگر علاقوں میں سادہ لوح متوسط طبقہ کو نقد اور آسان اقساط کی آڑ میں سہانے سپنے دکھا کر لوٹا جانے لگا۔ گھریلو اشیاء ،چائنہ ،پاکستانی برانڈ کی موٹر سائیکلیں اصل قیمت سے ہزار گنا زائد رقم پر آسان قسطوں کی آڑ میں شہری لٹنے لگے، 35 ہزار کی موٹر سائیکل60 ہزار روپے میں ایڈوانس 10 ہزار نقد اور دوسرے لوازمات جن میں کاغذات رجسٹریشن کی فیس 3 ہزار روپے پراسسنگ فیس بھی وصول کی جاتی ہے۔ موٹر سائیکل قسطوں پر 54 ہزار سے لیکر 60 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہیں، سادہ لوح طبقے سے تعلق رکھنے والے شہریوں سے گارنٹی کی مد میں چیک ، گھر کے کاغذات اور شخصی ضمانت لیکر ذلیل و خوار کیا جاتاہے۔ آسان اقساط کی آڑ میں شرح سود 61 فیصدتک منافع حاصل کرنے والوں کے خلاف کوئی قانون حرکت میں نہیں آرہا ، اس کے علاوہ عام گھریلو اشیاء جن میں فریج، ڈیپ فریزر، ایل سی ڈیز، جرنیٹر، پریشر ککر ،پنکھے ، استریاں ، واشنگ مشین اور غیر معروف کمپنیوں کی الیکٹرونکس مصنوعات شامل ہیں جنہیں معروف کمپنیوں کے نام سے منسوب کر کے انہیں 100 فیصد زائد سود پر آسان قسطوں کی آڑ میں سرعام دن دیہاڑے فروخت کیا جارہا ہے۔ اور غریب سفید پوش طبقے سے تعلق رکھنے والے سادہ لوح شہریوں کو لوٹا جا رہا ہے ، متاثرہ شہریوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے کئی سالوں سے اقساط بھی پوری کر رکھی ہیں مگر سود خور مافیا ہمارے موٹر سائیکلوں کے کاغذات اور ہمارے دئیے گئے گارنٹی چیک اور گھرکے کاغذات ا پنے قبضے میں رکھ کر ہم سے مزید رقم کا تقاضا کر رہے ہیں، جب بھی ہم کاغذات اور گارنٹی چیک کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں تو ہمارے خلاف چیک ڈس آنر کرنے کے جھوٹے مقدمات درج کروانے اور گھرپر قبضہ کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں ۔شہر کی فلاحی ، سماجی ، مذہبی ، رفاعی ،شہری تنظیموں کے عمائدین نے ڈی پی اومیانوالی اورڈی سی اومیانوالی سے مطالبہ کیا ہے کہ آسان اقساط کی آڑ میں غریب شہریوں کو لوٹنے والے سود مافیا کیخلاف سخت کاروائی کی جائے۔اورڈی سی او میانوالی آسان قسطوں کا کارروبار کرنے والے افراد کے لئے ضابطہ کارروبار جاری کریں تاکہ مقررہ منافع سے زائد وصول کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

Short URL: http://tinyurl.com/gqjy6fx
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *