٭ ٭کیٹیگری: اسلامی شاعری ٭
نعت شریف
میرا زندہ اب بھی ضمیر ہے
تیری زلف کا جو اسیر ہے وہ زمانے بھر کا امیر ہے جو زمانے بھر کا امیر ہے تیرے در کا ادنیٰ فقیر ہے تیرا شکریہ میرے اے خدا میرا زندہ اب بھی ضمیر ہے تو خوشی سے مجھ کو
نعتیہ کلام
ہمیں یقین ہے آقا ہمیں بلائیں گے کہ بن کے ہم بھی فقیر اس گلی میں جائیں گے کریں گے آہ گزاری لپٹ کے جالیوں سے سسک سسک کے مقدرکو ہم جگائیں گے کہ لے تو جائیں گے نفس پلیت
یہ میرے نصیب کی بات ہے
نعتِ شریف: خدا رسولؐ کی نسبت کا فاصلہ دیکھا
نعت شریف۔۔۔۔ شاعر: فتح محمد عرشیؔ ، پائی خیل
یہ سلام اور یہ صلوات مدینے والے ہے غلاموں کی یہ سوغات مدینے والے سچ تو یہ ہے تیری باتیں ہیں خدا کی باتیں بے مثل ہے تیری ہر بات مدینے والے مَنْ رَآنیْ سے کھلی ہم پہ حقیقت آقا
حمد باری تعالیٰ۔۔۔۔ شاعر: مولانا سلطان احمد قادریؔ پائی خیل
اے خالق و مالکِ ارض و سما۔۔۔۔تیرے لطف و عطا کا کیا کہنا ذرے ذرے سے ملتا ہے پتہ۔۔۔۔تیرے لطف و عطا کا کیا کہنا اول تُو ہے، آخر تُو ہے۔۔۔۔مخفی تو ہے، ظاہر تو ہے تجھ سے خالی نہ