٭ امجد ملک ٭

ہمیں تم سے محبت ہے

شاعر: امجد ملک یہ مجھ سے جھوٹ کہتے ہیں ہمیں تم سے محبت ھے میرے کپڑوں ,کتابوں کی میری ٹوٹی جرابوں کی میرے معصوم خوابوں کی کسی کو فکر ہی کب ہے؟ میری خوائش میں روٹی ہے نہ پینے کی

غزل: شاعری نہیں کرتا، شاعری بہانہ ہے

شاعر: امجد ملک شاعری نہیں کرتا، شاعری بہانہ ہے درد دل جو بڑھتا ہے، اسکو سہلاتا ہوں کرچیاں اداسی کی , جب بدن کو چھو تی ہیں ڈو بتی سی شاموں میں ، دل کو بہلاتا ہوں جب اکیلے پن

غزل: جسقدر تلخ ہوں حالات سمبھل کر رہنا

شاعر: امجد ملک جسقدر تلخ ہوں حالات سمبھل کر رہنا خود نہ ٹوٹے تو کوئی توڑ نہیں پائے گا ظلم اور جبر کے موسم بھی گزر جاتے ہیں وقت اچھا بھی , برا بھی تو گزر جائے گا مفلسی ایک

میں تھک گیا ہوں میرے خدایا

شاعر: امجد ملک پرائی دنیا میں جیتے جیتے نہ اپنا ہنسنا , نہ اپنا رونا نہ اپنا مرنا ,نہ اپنا جینا خوشی کسی کی , عذاب اپنے ہنسی کسی کی , سراب اپنے میں تھک گیا ہوں میرے خدایا !۔