لفظ صوفیا

Rehmat Ullah Baloch
Print Friendly, PDF & Email

تحریر: رحمت اللہ بلوچ

صوفیا کا لفظ یونانی زبان سےتعلق رکھتا ہے اسکا معنی حکمت پھر یہ لفظ صوفیا مسلمانوں کے سوچ میں یہ لفظ عارف کے معنی کیلٸے مخصوص ہوگیا یعنی ایسا عالم جو حکمت الہیہ کی معرفت رکھتا ہو بعض اہل علم کو یہاں پر بڑا شبہ لگا کہ انھوں نے احسان کو تصوف کے مشابہ اور عقاٸد کو کلام کے مشابہ سمجھ لیا جب مسمانوں کے اماموں میں سے ایک جماعت کو دیکھا کہ وہ احسان اور تصوف کو جمع کرکے بیان کرتے ہیں جبکہ ایک دوسری جماعت کو دیکھا کہ جو عقاٸد اور کلام کو جمع کرکے بیان کرتے ہیں اسوجہ سے وہ ان دونوں میں فرق نہ سمجھ سکے اسطرح ان پر غلط راٸے سوار ہوگیا امام ولی اللہ نے ان تمام شبہات کو دور کیا خلیفہ مامون الرشید عباسی کے زمانہ خلافت کے قریب اشراقی حکمت الہیہ کے متحققین کی اسلام میں داخل ہونے کی ابتدا ہوٸ ہے اس زمانے میں صوفیا میں جتنے بھی اصحاب صحو صاحب ہوش حواس تھے انھوں نے سیدالطاٸفہ حضرت جنید بغدادی کی طرف رجوع کیا ہوا تھا انھوں نے حضرت سری سقطی کی صحبت اٹھاٸ تھی جبکہ اصحاب سکر بے ہوش جذبہ کی حالت والے لوگوں مرجع سلطان العارفین حضرت بایزید بسطامی تھے اس بات کی سراحت امام عبدالعزیز دہلوی نےکی حکما اس جماعت کا اہم ترین مشغلہ سیاست اجتماعیہ میں پورے طور پر داخل ہوچکا تھا اہل علم کی دو گروہ ہو گٸیں بعض اہل علم جو ارتقاٸ سوچ رکھتے تھے وہ حکومت وقت کے حامی ہو گٸے درسری جماعت انقلابی سوچ رکھنے والی تھی انکی سوچ اور نظریات حاکم وقت سے موافقت نہیں رکھتے تھے انھوں نے تصوف کا دامن تھام لیا انکے اردگرد ایسے لوگ جمع ہونے لگے جو حکومتوں کی ظلم کی وجہ سے اور شکست خوردہ تھے انھیں موقع ملا عام مسلمانوں میں اعلانیہ طور پر اپنے افکار پھیلانے کا موقع ملا اسلٸے بنو امیہ کے ابداٸ زمانے سے ہی حکومت مخالف سیاست کا مرکز اور انقلاب کے منبع تھے جنھوں نے تصوف کا دامن تھام لیا تھا أجکل بھی جو تصوف سے تعلق رکھتے ہیں ان میں طبقاتی نظام نہیں پایا جاتا ہے اور اب بھی برابری اسلامی طریقہ اور قانون کی حکومت چاہتے ہیں وہ شور شرابہ سے دور حقیقی راہ پر انسانوں کو چلنے حکومت بنانے شرعی طریقہ سے نظام حکومت چلانے کے حامی ہیں اب انکی افرادی قوت ظاہری کم ہے البتہ وہ اسلام کے اصولوں پر کار بند ہیں

Short URL: http://tinyurl.com/y5hpfnj9
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *