بھارت کا جنگی جنون

Rana Ijaz Hussain Chohan
Print Friendly, PDF & Email

تحریر: رانا اعجاز حسین


پاکستان کی ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ اس کے ہمسایہ ملک بھارت سے خوشگوار تعلقات استوار ہوں۔ اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بامقصد مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں، مگر دوسری جانب بھارت پر جنگی جنون سوار ہے ، اور اس نے پاکستان کی امن کوششوں کو اس کی کمزوری سمجھ رکھا ہے۔ یہ بھارتی جنگی جنونیت کی انتہاء ہے کہ اس نے خطے کی صورتحال کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے گزشتہ برس اپنے دفاعی بجٹ میں11فیصد اضافہ کیا، اور رواں برس دفاعی بجٹ میں مذید10فیصد اضافہ کر تے ہوئے کل قومی آمدنی کا13فیصد حصہ جنگی تیاریوں کے لئے مختص کردیا ہے۔ دفاعی بجٹ میں نئے جدید ہتھیاروں، جنگی جہازوں اور آبدوزوں کی خریداری کے لئے8کھرب60ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اس طرح بھارت سب سے زیادہ دفاعی بجٹ رکھنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن چکا ہے۔ جبکہ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ اور گو لہ باری کی صورت میں اپنی جارحانہ کارروائیوں کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے، جس ابتک سینکڑوں معصوم افراد کو نشانا بنایا جاچکا ہے۔بھارت نے وقتاً فوقتاً پاکستان کی سمندری حدود میں دہشت گردوں سے لدی جنگی آبدوز بھجوا کر ، تو کبھی بھارتی ڈرون کو پاکستان کی فضائی حدود میں داخل کرکے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو چیلنج کیا ہے۔ اگرچہ باصلاحیت اور مشاق افواج پاکستان نے ملکی سلامتی کیخلاف تمام بھارتی سازشیں ناکام بنائی ہیں اور بھارتی افواج کو ہر محاذ پر منہ توڑ جواب دیا ہے ،اس پر سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرنے والا بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ بھارت جانتا ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور اس کی معیشت کا دارومدار بھی زراعت پر ہے، اور زراعت پانی کے بغیر ممکن نہیں۔لہٰذا بھارت معاہدہ سندھ طاس کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کے حصے میں آنیوالے دریاؤں پر ڈیم بناکر پاکستان کے حصے کا پانی روک رہا ہے۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بھارتی ظاہری بیانات اور درپردہ کاروائیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ انتہاء پسند بھارت کی ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کبھی ترقی نہ کرپائے، اور پاکستان میں جاری سی پیک سمیت ترقیاتی منصوبے پائیہ تکمیل کو نہ پہنچ سکیں۔
دوسری جانب چور مچائے شور سے مصداق، آئے روز بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف شور و واویلہ کیا جاتا رہتا ہے، کبھی پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگائے جاتے ہیں تو کبھی ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کی جاتی ہیں ، کبھی بھارتی خفیہ ایجنسی راکے ذریعے پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیاں کرواکر ملک کو کمزور کیا جاتا ہے۔ بلوچسان سے گرفتار بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر، اور بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ایجنٹ بھوشن یادیو نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ وہ بلوچستان اور کراچی میں علیحدگی اور فرقہ ورانہ فسادات کے ٹاسک پر کام کررہا تھا۔ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث متعدد بھارتی جاسوس پہلے بھی گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ ان بھارتی جاسوسوں نے دہشت گردی کی وارداتوں کے ذریعے پاکستان کی سا لمیت کو نقصان پہنچانے کی بھارتی سازشوں کا انکشاف اور اعتراف کیاہے۔ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ بھارتی سیاست دان نہ صرف ایسے اقدامات میں ملوث رہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے بلکہ وہ دیگر ممالک کے اندرونی معاملات پر مداخلت میں فخر بھی محسوس کرتے ہیں۔ ایک طرف تو بھارت اپنی ایجنسیوں کے ایما ء پر بلوچستان، کراچی اورملک کے دیگر علاقوں میں دہشت گردانہ کاروائیوں کے زریعہ آگ اور خون کا ناپاک کھیل کھیل رہا ہے تو دوسری جانب پاکستان پر ہی دہشت گردی کے الزامات عائد کرتا رہتا ہے ، اور دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے مطالبات کرتا رہتا ہے۔ ا س طرح بھارت پاکستان کو بدنام کر کے تنہا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
جبکہ خود بھارت کی خفیہ ایجنسی را پاکستان کی ترقی کے راہ میں مداخلت کررہی ہے ۔ آج پاکستان میں جہاں کہیں بھی دہشت گردی اور قتل غارت کے واقعات رونماہورہے ہیں ان سب کے پس پردہ بھارت کی خفیہ ایجنسی راسمیت دیگر ایجنسیاں اور بھارتی فوج، اور خطے کو آگ و خون کی ندی بنانے کا خواب دیکھنے والے بھارتی انتہاپسندجنونی ہندوؤں کی تنظیمیں کارفرما ہیں۔ جبکہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان اعلیٰ درجے کی ایٹمی صلاحیتوں سے مالامال ہوکر بھی خطے میں محبت اور بھائی چارگی اور امن و سکون اورطاقت کے توازن کے دائمی قیام کے خاطر بھارت کی ہٹ دھرمی برداشت کرتا آیا ہے ، لیکن بھارت کی مودی سرکار نے پاکستان کی سا لمیت کو ہر صورت نقصان پہنچانے کی ٹھان رکھی ہے جس کیلئے اس نے امریکہ ، فرانس، جرمنی و برطانیہ کے ساتھ معاہدے کرکے ہر قسم کے روایتی اور ایٹمی اسلحہ اور گولہ بارود کے ڈھیر لگاکر اپنی جنگی اور ایٹمی صلاحیتوں میں اضافہ کرلیا ہے۔ اور اپنی گیدڑ بھبکیوں اور لائن آف کنٹرول پر آئے روز بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھ کر پاکستان کو جنگ کیلئے اکسا یا جا رہا ہے۔ پاکستان جانتا ہے کہ بے شک جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی جانب سے ہر بھارتی جارحیت پر امن ہی کا پیغام ہی دیا جاتا ہے مگر جب دشمن امن کی زبان کا قائل ہی نہ ہو اور وہ ہر صورت جارحیت پر اترا ہوا ہو تو اسکے ساتھ امن کی بات کرکے اپنی کمزوری کا تاثر دینے کے بجائے ہمیں بہرصورت دفاع وطن کے تقاضے نبھانے ہیں۔ جنگی جنون میں مبتلابھارت یہ بات اچھی طرح سے یاد رکھے کہ دو ایٹمی ملکوں کے درمیان جنگ روایتی ہتھیاروں اور سابقہ ادوار کی طرح سے ممکن نہیں ۔ اگر بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا اور پاکستان پر زبردستی جنگ مسلط کی گئی تو بھارت کی اس جنگی جنونیت کا انجام بالآخر یہ ہوگا کہ تاریخ کے اوراق میں لکھا جائے گا کہ ’’ ایک تھا بھارت ‘‘۔

Short URL: http://tinyurl.com/ho3y94t
QR Code: