وزیرِ صحت خواجہ سلمان رفیق کا ڈی ایچ کیو شیخوپورہ کا دورہ

Print Friendly, PDF & Email

شیخوپورہ (ایف یو نیوز) سرکاری ہسپتال کے مریضوں میں اکثریت غریب عوام کی ہوتی ہے جبکہ ڈی ایچ کیو شیخوپورہ اور چلڈرن کمپلیکس میں غریب مریضوں کی شنوائی نہیں ہوتی، نہ ان کے لیے میڈیسن میسر ہے اور نہ ہی دیگر طبی سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں۔ انتہائی نگہداشت میں سہولتوں کا فقدان ہے۔ نرسنگ عملہ بھی مریضوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ نہایت بدتمیزی سے پیش آتا ہے۔ چلڈرن کمپلیکس میں ڈلیوری کے لیے آئی حاملہ خواتین کو بھی خوار کیا جاتا ہے۔ کبھی یہ کہہ کر کہیں اور ریفر کر دیا جاتا ہے کہ ڈاکٹر نہیں ہیں تو کبھی بلا وجہ انتظار میں خوار کیا جاتا ہے۔ اس کے برعکس امیروں کے لیے میڈیسن بھی میسر ہوتی ہے اور انہیں پروٹوکول بھی دیا جاتا ہے۔ افسران بالا ضلعی انتظامیہ کے ساتھ آتے ہیں صرف میڈیا کوریج اور فوٹو سیشن کے لیے، ان کے آنے سے عارضی طور پر انتظامات کو قدرے بہتر کر دیا جاتا ہے لیکن ان کے جانے کے بعد پھر سب کچھ معمول پہ آ جاتا ہے۔ شکایات کے لیے ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداران کے رابطہ نمبرز تو دیواروں پہ آویزاں اشتہارات میں نظر آتے ہیں لیکن عہدیداران شکایات کا ازالہ کرنا تو درکنار عام آدمی کی شکایت کے لیے کال سننا تک گوارا نہیں کرتے۔ گزشتہ روز وزیرِ صحت خواجہ سلمان رفیق نے ڈی ایچ کیو کا دورہ کیا جو صرف ایک وزٹ دورہ ہی ثابت ہوا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن شیخوپورہ کے عہدیداران نے وزیرِ صحت خواجہ سلمان رفیق کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتا یا کہ ہسپتال میں ٹھنڈے اور صاف پانی کا انتظام نہیں ہے، جنریٹر ناکارہ ہیں، پارکنگ نامناسب ہے اور ہسپتال میں کیفے ٹیریا بھی نہیں۔ کیفے ٹیریا نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال سے باہر سڑک کے کنارے لگے غیر معیاری اور ناقص صفائی والے کھانے کی طرف مجبوراً رخ کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ہیلتھ بجٹ میں 15% کٹوتی کو بھی ختم کیا جائے۔ سپیشل سیکرٹری ہیلتھ علی جان، وزیرِ اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ، وزیرِ اعظم میاں نواز شریف، صدرممنون حسین اور چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ ہسپتال میں کیفے ٹیریا بنایا جائے، میڈیسن کی دستیابی یقینی بنائی جائے، اور درپیش دیگر تمام مسائل کا جلد از جلد ازالہ کیا جائے۔

Short URL: http://tinyurl.com/zauq7v3
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *