عاصم بخاری بطورِ نثرنگار ۔ ۔ ۔ چراغ جہدالبقا

Print Friendly, PDF & Email

مبصر: سید ضمیر بخاری


محقق، ادیب اور شاعر عاصم بخاری کی نثری کاوش ،، چراغ جہدالبقا،، جامعیت اور اختصار کی خوبیوں سے مزین اسلوب لیے ہوئے ہے۔ بالخصوص عاصم بخاری کے نثریچے اختصار کے ساتھ سماجی شعور کا پرتو رکھتے ہیں۔ اختصار کے اسلوب کو اپنانے کے لیے خاصی مہارت درکار ہوتی ہے۔ مناسب بات یہی ہے کہ بات مختصر ہو اور باوزن ہو۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا تھا۔ خیرالکلام ماقل و دل۔ عینی سب سے اچھی بات وہ جو مختصر ہو لیکن دلیل سے بھرپور ہو۔ اسی طرح مولانا محمد علی جوہر کامریڈ اخبار کی ادارت کرتے تھے۔ بہت اچھی بات کہی کہ مختصر لکھنے کے لیے زیادہ وقت چاہیے۔ تو اس خوبی کے لیے کمال وصف چاہیے۔
عاصم بخاری نے یہ مشق جاری رکھی ہوئی ہے۔ جس کی بدولت ان کی تحریر میں یہ وصف اختصار اور جامعیت کے عناصر جلوہ گر نظر آتے ہیں۔
عاصم بخاری کی نثری کاوش ، ، چراغ جہدالبقا،، میانوالی کے ادبی منظر نامے پر ایک خوش گوار اضافہ ہے ۔شاعری تو آج کل کثرت سے دیکھنے کو ملتی ہے مگر نثر میں کام قدرے کم ہورہاہے۔ اس طرف توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ عاصم بخاری کا اس صنف نثر میں قلم کشائی کرنا خوش آئند بات ہے۔
نثر گہرے اور وسیع مطالعہ اور مشاہدہ کی متقاضی ہوتی ہے۔ عاصم بخاری گہرے ادبی شغف کی بدولت ارتقائی منازل کو بڑی تیزی سے عبور کررہے ہیں۔ عاصم بخاری کی اردو ادب سے وابستگی اور خلوص ان کے ادبی ارتقائی سفر کو مہمیز عطا کرتاہے۔ وقتاََ فوقتاََ وہ ادب میں اپنا حصہ ضرور ڈالتے رہتے ہیں اور یہی ان کے لیے چراغ جہد البقا ہے۔

ہم سخن تیشے نے فرہاد کو شیریں سے کیا
جس طرح کا کسی میں ہو کمال اچھا ہے

Short URL: http://tinyurl.com/ze6yauc
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *