ہمارے گھنٹوں گھر سے باہر کرکٹ کھیلنے پر دادا دادی نے ہمیں شائد کبھی کچھ نہیں کہا لیکن ہمیشہ ہمارے والدین کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتے رہے کہ بچوں کو زیادہ آزادی نہیں دینی چاہئے۔ ہم ہمیشہ دل
معلوما ت مختلف شعبہ ہائے علوم سے مطابقت رکھتی ہے، جیسا طالب علم ہوگا اسکو معلومات بھی اسی نوعیت کی درکار ہوگی۔ اس طرح سے معلومات کی مختلف قسمیں ہوتی ہیں، معلومات کی بنیاد پرانفرادی مستقبل ترتیب پاتا ہے، پیشہ
پاکستان اندرونی طور پر ایک کمزور ریاست ہے جسکی وجہ یہاں کی شہری اور دیہی انتظامیہ ہمیشہ سے کمزور رہی ہے۔ بلدیاتی ادارے کبھی فعل نہیں ہوسکے کیونکہ عوامی نمائندوں نے ہمیشہ اپنی جیبیں بھرنے کی ہر ممکن یقینی کوششیں
یوں تو لفظ بدعنوان اردو میں ہونے کی وجہ سے ہمیشہ سے ہی غیر اہم رہا (جسکا مقامی سیاستدانوں نے خوب فائدہ اٹھایا)جبکہ لفظ کرپٹ یا کرپشن جو انگریزی میں بدعنوان کیلئے استعمال ہوتا ہے کافی عام فہم ہے اور
تحریر: شیخ خالد زاہد معلوم نہیں لیکن سننے میں آیا ہے کہ کچھ پاکستانیوں نے بھارت کی برطانیہ کیخلاف جیت کیلئے بہت دعائیں کیں اور برمنگھم میں موجود پاکستانیوں نے بھارت کی بھرپور حمایت کی لیکن نتیجہ اس کے برعکس
تحریر: شےخ خالد زاہد ہمارے ملک میں ہمیشہ آل پارٹیز کانفرنس ہوئی ہیں، آج تک کل جماعتی مذاکرہ نہیں ہوسکا، شائد یہی ایک وجہ رہی ہوگی کہ کامیابی نصیب نہیں ہوئی کیونکہ جس زبان میں ہوتی ہے و ہ تو
ہم نے خود کو ہمیشہ سے غیر سیاسی رکھنے کی بھرپور کوشش کی ہے اور اس کوشش میں بہت کچھ لکھنے کیلئے ہونے کہ باوجود اپنی باگیں کھینچ کر رکھیں ہیں، لیکن صد افسوس کہ اس ملک کے کسی بھی
کرکٹ پہلے مخصوص ممالک کھیلا کرتے تھے، تکلیف کا باعث ہوسکتا ہے لیکن حقیقت یہی ہے کہ پہلے کرکٹ ان ہی ممالک میں کھیلی جاتی تھی جہاں جہاں تاج برطانیہ کاراج تھا۔ پھر بدلتے ہوئے حالات نے اسے تقویت بخشی
ہم سب یہ بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ کسی بھی مقام پر پہنچنا اتنا مشکل نہیں، جتنا اس مقام پر مستقل کھڑے رہنا مشکل ہوتا ہے۔بات کر رہے ہیں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی جوکہ کرکٹ کے عالمی
تحریر: شےخ خالد زاہد الحمدوللہ پہلے رمضان کا مقدس ماہ مبارک اپنی رحمتیں نعمتیں نچھاور کرتا ہوا گزرا اور ساتھ ہی عید الفطر کی خوشیاں بھی بغیر و عافیت منالی گئیں۔ عوام نے جیسے تیسے سب کچھ جھیل لیا ہے