٭ شیخ خالد زاہد ٭

گوگل کی سالگرہ

Sheikh Khalid Zahid

تحریر: شیخ خالد ذاہد، نیو کراچی معاشرے کا مقصد معاشرتی نظام کے تحت ایک انسان دوسرے انسان کی مدد کیلئے یا رہنمائی کیلئے بنایا گیا ہے۔ ایک اکیلے انسان کی کوئی اہمیت نہیں، کسی فیصلے اور رہنمائی کیلئے ہمیں ایک

ہائے اردو زبان!۔

Sheikh Khalid Zahid

تحریر: شیخ خالد زاہد، نیو کراچی دنیا ، جسکی لاٹھی اسکی بھینس کہ مقولہ پر چلی جا رہی ہے۔۔۔جو طاقتور ہے ہر میدا ن میں اسکا ہی طوطی بولتا ہے۔۔۔جو جس کی غلامی میں رہا ہو یاغلام ہووہ اسی کی

۔”قومیتوں” سے “پاکستانی” کا سسفر

Sheikh Khalid Zahid

تحریر: شیخ خالد ذاہد، نیو کراچی تاریخ گواہی دے گی کے آج دنیا میں جتنی نفسا نفسی ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔ معاشرتی اقدار کا جنازہ نکلا ہوا ہے ہر شخص “سیلفیاں” بنا رہا ہے، تھوڑا سہی پر فاسٹ فوڈ

پائیداری سے لاپرواہی!۔۔۔۔ شیخ خالد زاہد، نیو کراچی

Sheikh Khalid Zahid

ہمارے دفتر کہ ایک معزز صاحب نے اپنی دفتری کرسی سے اٹھتے ہوئے۔۔۔ اپنے موبائل فون اور اسکی بیٹری کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے موبائل کی بیٹری ایک دفعہ چارج کرلیں تو سات سے آٹھ دن آرام سے

ریاستی نظاموں میں تبدیلی۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد

Sheikh Khalid Zahid

دنیا نے بہت ترقی کرلی انسان چاند سے ہوتا ہوا کائنات کے دوسرے سیاروں تک رسائی حاصل کرتا چلا جا رہا ہے۔ مریخ پر پانی کی تلاش جاری ہے اور ہماری ہی طرح کے انسان دنیا کے علاوہ کائنات میں

اڑی کا واقعہ اورکشمیر۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد، نیو کراچی

Sheikh Khalid Zahid

سیاست عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کی جاتی ہے، عوام کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے کی جاتی ہے، عوام کی بھوک پیاس کے سدِباب کیلئے کی جاتی ہے، معاشرتی ضابطہ اخلاق مرتب دینے کیلئے کی جاتی ہے، معاشرے

لاشیں انقلاب نہیں لاسکتیں!۔۔۔۔ شیخ خالد زاہد، نیو کراچی

Sheikh Khalid Zahid

تمام حسیات کا تعلق انسان کی روح سے ہے۔۔۔جب روح جسم کا ساتھ چھوڑ دے ۔۔۔تو جسم کو لاش کہا جاتا ہے۔۔۔ دنیا کے ہر دین و مذہب میں لاش کو ٹھکانے لگانے کا الگ الگ طریقہ کار رائج ہے۔۔۔لاشوں

ہمیں کیا چاہئے؟۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد، نیو کراچی

Sheikh Khalid Zahid

بعض جگہوں پر وقت فیصلہ کروا دیتا ہے کہ آپ کو کس چیز کی ضرورت ہے۔۔۔بعض جگہوں پر آپ ذہنی طور پر تیار ہو کر جاتے ہیں کہ آپ کو کیا چاہئے۔۔۔ایک پاکستانی کی حیثیت سے ہم سے یہ حس

اعتراف!۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد، نیو کراچی

Sheikh Khalid Zahid

نا ماننا، کسی بھی فساد کی بنیادی اکائی کہا جائے تو شائد غلط نہ ہو۔۔۔اگر مجھے کوئی بات نہیں سمجھ آئی، یا مجھ سے کوئی کام نہیں ہو سکتا،تو مجھے کہہ دینا چاہئے۔۔۔کہہ دینے سے بوجھ ہلکا ہوجاتا ہے تھکن

سر ہایہ جانا چاہئے !۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد

Sheikh Khalid Zahid

جب آپ کچھ کم اچھا کریں مگر سامنے سے آپکی محنت کوآپکے حوصلے کو سرہایا جائے تو آپ کو کیسا لگے گا۔۔۔یقیناًآپ کو بہت اچھا لگے گا اور آپ کو احساس ہوگا کہ آپکو اس سے بھی بہتر کرکے دیکھانا