ہمارے ملک کی پولیس اپنے منفی رویے کی وجہ سے مشہور ہے ہمارے معاشرے میں ان کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا لوگ ان کو دیکھ کر اپنا راستہ بدل لیتے ہیں اور ان کے ساتھ تعاون کم ہی
دانش ورکہتے ہیں کہ کسی بھی ملک کے اگر تین طبقے اساتذہ،عدلیہ اور فوج ٹھیک ہو جائے تو پورے ملک کا نظام ٹھیک ہو جاتا ہے ،لیکن ’’وجدان ‘‘ کا کہنا ہے کہ اگرصرف اساتذہ ہی اپنا فرض احسن طریقہ
آج معاشرے میں عورت پرظلم وستم کی حالت یہ ہے کہ بھائی،ماں باپ کے تمام مال اور جائیدادپرقبضہ کرلیتے ہیں۔بہن اور بیٹیوں کو ان کا حق نہیں دیا جاتا ،عورتوں کو وراثت سے محروم کرنا،عورت کو مارنا پیٹنا،عورت پربے جاالزام
ہم اس وقت داخلی اور خارجی ہر دواعتبار سے مشکل ترین حالات سے دوچار ہیں۔قوموں کی زندگیوں میں مشکل لمحات آیا ہی کرتے ہیں،لیکن وہی قومیں باقی رہتیں ہیں جو مشکل لمحات میں ثابت قدم رہتی ہیں اور وہ قوم
شاعر نے کیا خوب کہا تھا’’میں تھرڈ ڈویژن ہو مجھے مار ڈالئے‘ میری ڈگری کا اچار ڈالئے‘‘شاعر کو تو تھرڈڈویژن طلبہ کے دکھ کا اندازہ تھا،ایک کلاس فور جس کو عرف عام میں چپڑاسی کہا جاتا ہے،شایداس کے دکھوں کا
میں ہوں14اگست ، سال میں ایک بارآتا ہوں، تاریخ میں اتنی بار آیاکہ اب تو مجھے بھی یاد نہیں پڑتا کہ کتنی مرتبہ آیالیکن ایک دفعہ ایسا آیا کہ رہتی دنیا تک یاد رہوں گااس دن اور آج کے 14اگست
نابلد اس سے کے میرے ان الفاظ سے کتنے نئے لوگوں کو روزگار کے طریقوں سے آگاہی حاصل ہو گی اور پہلے سے برسرِپکار کتنے بے روزگار ہوں گیں؟ کتنوں کو حیا کی چادر میسر آئے گی اور کتنیبغیر سوچے
انسان اور اقوام عالم نے طاقت تین طرح سے حاصل کی،سب سے پہلے جسمانی طاقت تھی جس نے وقت کے ساتھ اسلحے کی طاقت اورایٹمی طاقت کا اندازاختیار کیا،دوسری دولت کی طاقت جس کے بل پر سب کچھ حاصل کیا
’’جمہوریت بہترین انتقام ہے‘‘۔’’بدترینجمہوریت بہترین آمریت سے بہتر ہے‘‘۔’’حقیقی جمہوریت آزمائش ہے‘‘۔’’جمہوریت یہ نہیں کہ میں سب سے بہتر ہوں، بلکہ یہ ہے کہ تم سب بھی اسی قدر بہتر ہو ،جتنا کہ میں‘‘۔’’لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے کا
ہم اس وقت داخلی اور خارجی ہر دواعتبار سے مشکل ترین حالات سے دوچار ہیں۔قوموں کی زندگیوں میں مشکل لمحات آیا ہی کرتے ہیں،لیکن وہی قومیں باقی رہتیں ہیں جو مشکل لمحات میں ثابت قدم رہتی ہیں اور وہ قوم