آئین کسی بھی قوم کی رہنمائی،رہبری کے لئے ترتیب دیا جاتا ہے،ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اسے بلاشرکت غیرے ہر فرد،ادارے پر نفاذ کو یقینی بنائے،اداروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اسے اپنے سمیت
معروف قوال امجد صابری کراچی کی گلیوں میں پلے بڑھے، انہوں نے قوالی کی دم توڑتی روایت کو زندہ کیا، بین الااقومی شہرت یافتہ قوال غلام فرید صابری کے بیٹے امجد صابری والد کے نقش قدم پر چلے اور فن
یوں تو تعلیم و تربیت کی ضرورت ہر دور میں محسوس کی جاتی رہی ہے ۔ دور جدید کے تناظر میں دیکھا جائے تو اس کی ضرور ت اہمیت اور افادیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ۔ آج دنیا
جہاں مالی مفادات و سیاسی طاقت اور خارجہ پالیسی پر اختلافات کی وجہ سے پاکستان کے حکمران طبقات کے مختلف دھڑوں کے درمیان تناؤ شدت پکڑ رہا ہے وہاں اس سماج کے باسیوں کی وسیع اکثریت کے لئے غربت،محرومی اور
بنیادی بات یہ ہے کہ مذہب اور سیاست دو الگ الگ چیزیں ہیں جو لوگ موجودہ سیاست کے اثبات کے لئے خلفاء اربعہؓ کے ادوار کی مثالیں پیش کرتے ہیں وہ موجودہ نظام ،موروثی سیاست اور اگر میں یہاں تک
کون سی خود مختاری ؟ کیسی خود مختاری ؟ امریکا جب چاہے جہاں چاہے کارروائی کرتا ہے ۔ یہاں تک کہ وہ ہمارے شہری اٹھا کر گونتاناموبے لے گیا ۔ برسوں سے ڈرون حملے کر رہا ہے اور جس شہر
نبی کریم ﷺ نے عالم اسلام کے لئے ہر باب میں جس قدر فضائل اور ترغیبات ارشاد فرمائی ہیں انکا اصل شکر یہ اور قدر دانی تو یہ ہوتی کہ ہم ان پر مر مٹتے ، مگر ہماری کوتاہیاں اور
انسانی معاشرہ ایک گل دستے کی طرح ہے جس طرح گل دستے میں مختلف رنگ کے پھول اس کی خوبصورتی کا باعث ہوتے ہیں، بالکل اسی طرح انسانی معاشرہ بھی مختلف الخیال، مختلف المذاہب اور مختلف النسل کے افراد سے
کونئی بھی ملک ترقی اس وقت کرتا ہے جب وہاں کے مالدار طبقات اس ریاست کی خیر خوایہی کے واقعی طلبگار ہو ں اور ایک عام آدمی کو بھی وہی مرتبہ اورمقام دیا جائے جو خواص کوحاصل ہے ویسے تو
تعلیم وتربیت وہ وسیلہ ہے جس سے انسان مہذب بنتا ہے، اسی لئے بزرگوں نے تعلیم کا اصل مقصد سیرت کی تعمیر اور شخصیت کی تکمیل قرار دیا ہے، تعلیم کا رواج اتنا ہی قدیم ہے جتنی کہ یہاں کی