اس وقت دنیا میں1200 سے اوپر تعداد کے لوگ اسوقت ارب ،کھرب پتی ہیں ۔اس کے ساتھ ایک اور حقیقت یہ بھی ہے کہ ان کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے مطلب کہ کچھ لوگ روز بروز
موجودہ معاشرے میں عورت کی آزادی پر بحث بڑے زورو شور سے جاری ہے ۔ تقریباً تمام بین الاقوامی تنظیمیں جو ہیومن رائٹس پر کام کر رہی ہیں انکو سب سے زیادہ فکر عورت کے حقوق کی ہے ۔ لیکن
مادیت کی ترقی سے بھی معاشرے میں اکثریت خستہ حالی کا شکار ہے یہ ترقی عارضی تسکیں تو مہیا کر رہی ہے پر مستقل اطمینان نہیں کر سکتی۔صرف مادیت ہی ترقی کا نام نہیں انسان کی فطرت اسکو مستقل اطمینان
انسان اور حیوان کی زندگی میں اصول کا فرق ہے ۔ مثال کے طور پر اگر ہم دیکھیں ایک مشاہدہ کریں تو ایک جانور کو یہ فکرنہیں ہوتی ہیکہ اس نے صبح کیاکھا یا ہے اور شام کو کیا کھائے
کسی بھی معاشرے میں تہذیب و تمدن کو سب سے اہم مقام حاصل ہے ۔تہذیب زندگی کا راستہ ہے۔معاشرے کے افراد کے ذریعے سے پھیلتی ہے ۔تہذیب اس چیز کی آئینہ کار ہے کہ ہم کس طرح سوچتے ہیں ،کیا
بین الاقوامی سطح پر مذہب آزادی کے پیروکار وں کا ایک نظریہ آزادی ، اظہار رائے بھی ہے ۔اور انکا نشانہ سب سے زیادہ تاریخی معتبر ہستیاں ہیں وہ آزادی اظہارے رائے کی آڑ میں جس کو دل کرتا ہے
پوری دنیا میں اسوقت معاشی ، معاشرتی ، سیاسی ترقی کے ساتھ کچھ سالوں میں مغربی ، یورپی اور مسلمان معاشروں میں بہت اختلاف آیا ہے ۔ مسلمانوں کو دنیا کے سامنے دہشت گرد پیش کرنے کے لئے ہر ممکن
امریکن میڈیا کی ڈور اس وقت چند لوگوں کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق اس سے کام لے رہے ہیں۔ 1990کے آخر سے امریکہ کی اکثریت میں اور بڑی تعداد میں ٹیلی ویژن نیٹ ورک ،
انسان کی ذہنی نشو نما کے لئے نقصان دہ ہے یا فائدہ مند ؟ ۔معنوی اعتبار سے دیکھا جائے تو میڈیا کو ہم رابطہ ،واسطہ ، ذرائع ابلاغ وغیرہ کہہ سکتے ہیں،پیغام رسانی کی ایک سے دوسری جگہ نقل وحرکت
اسرائیل کے قیام کے بعد یہودیوں کی سب سے بڑی طاقت امریکہ ہے کیونکہ امریکہ مذہب عیسائت کے نام پر نہیں بنا بلکہ سیکیولر ملک ہے ۔امریکہ میں اس وقت یہودی اقلیت میں ہو کر اس طرح اپنا اثر و