تصوف کے سلسلہ قادریہ شطاریہ کے مشہور بزرگ حضرت شیخ عنایت قادری متلاشیان حق کے سامنے جلو ہ افروز ہیں۔ سلسلہ شطاریہ کے بزرگ چشتی بزرگوں کی طرح سما ع سے بہت شغف رکھتے ہیں دنیا کے چپے چپے
پی پیالہ صبر کا۔کوئی نہیں ساتھی قبرکا ۔ان کی کٹیا کے سامنے ایک چھوٹی سی مسجد کا مولوی کبھی اونچی آواز اور کبھی جھنجھلاکر زیر ِ لب کہتا جھوٹ۔ سفید جھوٹ۔دونوں کی متضاد باتیں،الگ الگ خیالات اورایک دوسرے کی ضد
قدرتی آفات خصوصا بارشوں سے تباہی صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا کے ہر ملک میں نقصانات ہوتے ہیں خواہ وہ امریکہ جیسی سپرپاور ہو یا ترقی یافتہ جاپان۔ طوفانی بارشوں کی وجہ سے جتنا نقصان جاپان میں ہوتا ہے
بھٹو نے پھر طنزً کہا”تم بے بس اور لاچار لیڈر ہو، اندرا گاندھی کی اجازت کے بغیر کوئی قدم نہیں اُٹھا سکتے“مجیب نے شرمندہ ہوتے ہوئے کہا”حضور یوں میری توہین نہ کریں۔
پاکستان کا بے شمار مسائل نے گھیرائو کرلیا ہے ۔ایک طرف قدرتی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں ہیں تو دوسری جانب مہنگائی کا ہوشربا طوفان ہے ،قدرتی آفات سے لڑنے کے لئے پوری دنیا ہمیں حوصلہ دے رہی ہے
سعد نام،ابو عمر وکنیت،سید الاوس لقب، قبیلہ عبد الاشہل سے ہیں سلسلہ نسب یہ ہے،سعد بن معاذ بن نعمان بن امر اء لقیس بن زید بن عبد الاشہل بن حشم بن حارث بن خزرج
میں شہر کے مشہور مہنگے پرائیویٹ ہسپتال میں اپنے دوست کی تیمار داری کے لیے آیا ہوا تھا جس کا دل کا کامیاب آپریشن ہوا تھا آپریشن تھیٹر کے اندر جانے سے پہلے اُس کا مجھے فون آیا تھا سر
بچوں کی ایسی معاشی تربیت سے بچوں میں ذمہ داری کا احساس پیدا ہو گا۔ بچپن میں یہ ہنر اور اسکلز کے سیکھنے سے معاشی طور پر خود کفیل ہو جائیں گے۔ مستقبل میں معاشرے کے مفید فعال شہری
المیہ یہ نہیں کہ قدرتی آفات نے گھیر لیا ہے بلکہ آج پاکستان کے حالات کی بے یقینی اور افراتفری میں بھی اقرباء پروری کا چلن اور مفادات کی سیاست اپنائے رکھنا اصل المیہ ہے،اس وقت پوری قوم کو سیلاب