مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ اپنی کتاب خلافت و ملوکیت کے دیباچہ میں لکھتے ہیں کہ اس کتاب کا موضوع بحث یہ ہے کہ اسلام میں خلافت کا حقیقی تصور کیا ہے۔کن ا صلوں پر وہ صدر ِاوّل میں قائم
یہ کتاب مصنف سید ابوالااعلی مودودیؒ نے ۳۲ سال کی عمر میں لکھنی شروع کی تھی۔تین سال کی محنت شاقہ کے بعد انہوں نے اسے مکمل کہا۔پہلی اشاعت ۰۳۹۱ء میں دارلمصنفیں اعظم گڑھ یوبی انڈیا سے ہوئی۔ حکیم الامت علامہ
ہمارے سامنے ایک عیسائی برنے وائٹ۔ سپونر کی کتاب ہے، جس کا اُردو ترجمہ طاہر منصور فاروقی نے کیا ہے،جس کا نام”تقسیم،ہند اور قیام پاکستان کی داستان“ہے۔اس کتاب کے بارہ باب ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں ریکاکس دیے کہ زندگی بھر کے لیے کسی کو نااہل کرنا آسان نہیں۔تاحیات نا اہلی صادق و امین کے اصولوں پر پورا نہ اُترنے پر ہوتی ہے۔
مصنف اس کتاب میں لکھتے ہیں کہ عام مسلمانوں کی طرح، میں بھی ایک مسلمان کے گھر انے میں پیدا ہوا، اس لیے پیدائیشی مسلمان ہوں۔مجھے کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ میرا مسلمان ہونا مجھ سے کیا تقاضہ کرتا
کتاب”قائد کا سپاہی“ مجھے اس کی پذیرائی کے اختتام پر اس کے مصنف جناب علی عمران ممتاز نے دیھر حضرات کے ساتھ تحفتاً پیش کی۔تقریب پذیرائی میں علی عمران ممتاز نے وعدہ لیا تھا کہ اس کتاب پر تبصرہ بھی
یہ پاکستانی قوم کی بدقسمتی ہے کہ ہمیں حکمران نااہل، بزدل اور قومی غیرت سے عاری ملے مگر الحمدللہ،پاکستانی قوم عظیم ہے۔ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنی والی اہم شخصیات نے عافیہ پر ظلم
اس سے قبل کالم میں ہم لکھ چکے ہیں کہ قائد اعظمؒ کی ساری تقاریر اور بیانات آزادی ہند،دوقومی نظریہ اور اسلام نظام حکومت سے عبارت ہیں۔ قائد اعظمؒلی کمیشن کی سفاشات میں ۲۱/ ستمبر ۴۲۹۱ء کو فرماتے ہیں ”کیااس
ریاض احمد چوھدری صاحب ڈاریکٹر/سیکرٹری بزم اقبال لاہور کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی تقایر اور بیانات کے متعلق کتاب تحفتاً ارسال کی۔ یہ انگریزی کتاب کا ترجمہ ہے۔قائد
بھٹو نے پھر طنزً کہا”تم بے بس اور لاچار لیڈر ہو، اندرا گاندھی کی اجازت کے بغیر کوئی قدم نہیں اُٹھا سکتے“مجیب نے شرمندہ ہوتے ہوئے کہا”حضور یوں میری توہین نہ کریں۔