تحریر: ملک ارشد جعفری، اٹک میرے وطن کے حکمرانوں ریاست مدینہ کانام لینابہت آسان ہے لیکن اس کے وارثان کی طرح حکمرانی کرنابہت مُشکل ہے بنوہاشم کاخاندان مدینہ کے سردارتھے لیکن ان کی اولادبھی مزدوری کرتی تھی تب اپنے گھرکھاناکھاتے
تحریر: ملک ارشد جعفری میرے وطن کے غیور لوگو 70 سالوں سے میرے پیارے ملک کو ہر طرح سے لوٹا جارہا تھا ہر ملکی ادارہ مفلوج ہوکر رہ گیا تھا ہر 5سال بعد مختلف نعرے اور ترانے سن سن کر کان
تحریر: ملک ارشد جعفریکرپشن اور لو ٹ مار نے پاکستان کو معاشی طور پر تباہی اور بربادی سے دو چار کر رکھا ہے ملک کے ہر سو سیاسی جماعتوں میں لینڈ مافیاء کے سر غنے برجمان ہیں اگر یہ کہا
تحریر: ملک ارشد جعفری پاکستان کا ہر ادارہ اپنی ذمہ داری دوسروں پر ڈالنے کی رو ش پر چل نکلا ہے احساس ذمہ داری لینے کے لیے کوئی تیار نہیں کرپشن کے خلاف خوشنما بیانات تو ہر دوسرا سیاستدان دے
تحریر : ملک ارشد جعفری میں ملک کے مختلف حصوں میں اپنی تحریر کو سچائی کے سانچے میں ڈھالنے کے لیے پھرتا ہوں اور عوامی رائے لیکر اپنی تحریر کو کاغذ کی زینت بتاتا ہوں کئی سالوں سے لیکن کئی
میرے ملک کے حکمرانوں سقوط ڈھاکہ پر برسوں آنسو بہانے کے باوجود ہم نے ماضی کی سنگین غلطیوں سے آج تک سبق نہیں سیکھا ۔پاکستان کے وجود کے ساتھ ہی ایسی ملک دشمن قوتوں کا بھی ظہور ہوا جو شروع
چند روز سے وزیر اعظم پاکستان کی بیماری کے بعد پاکستان کے مختلف حلقوں میں کئی آوازیں آنے لگیں کبھی اک فارمولا اور کبھی دُوسرا ، عوام ہمیشہ کی طرحبے چین کیونکہ غریب کو ان چیزوں سے کوئی لینا دینا
ملکی حالات سیاستدانوں نے ایسے کر دئیے کہ صرف اندرونی نہیں بیرونی خطرات بھی سر پر چڑھ کر بول رہے ہیں ۔ پاکستان اپنے ہمسایہ ملکوں سے اچھے تعلقات بنانے میں نا کام ہوچکا ہے۔ کوئی خارجہ پالیسی نہیں، کبھی
کئی دنوں سے پانامہ لیکس کی ہر روز نئی بحث سن سن کر لوگ تنگ آگئے کہ حکمران چو رہیں یااپوزیشن میں خرابی ہے کیونکہ وزیر اعظم کے خاندان نے تو خودآف شور کمپنیوں کو تسلیم کرلیا کہ یہ ہماری
آج ہر انسان جو وطن سے محبت کرتا ہے اپنی زبان سے یہ گن گا رہا ہے کہ آرمی چیف نے جو تھوڑے عرصہ میں دہشت گردی ، انتہا پسندہی اور فرقہ پرستی کے خلاف جو جنگ لڑی اس کی