٭ محمد رضوان خان ٭

خودی۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

میں جب بھی زندگی میں مایوس ہونے لگتا ہوں ۔جب بھی میرے گرد پریشانیاں گھیرا تنگ کرنے لگتی ہیں۔ جب بھی مجھے اپنے خالق سے گلے شکوے پیدا ہونے لگتے ہیں ۔جب بھی خودساختہ محرومیاں ستانے لگتی ہیں تو میں

ڈاٹ پی کے ترقی سے پہلے۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

لکھنے والے ہمیں الجھا رہے ہیں ۔بولنے والے راہ سے بھٹکا رہے ہیں ۔ہر کسی کے پاس اپنا راگ ہے اپنی تھیوری ہے۔دنیا ہم پر ہنس رہی ہے کہ یہ کئسے لوگ ہیں سب سے پہلے بوٹ پہن کر بابو

ایک سفر اور نیوائیر۔۔۔۔ تحریر: محمدرضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

نیو ائیر سے پہلے محنتی ان تھک کام کرنے والی قوم کو تحفے کے طور پر چار چھٹیاں میسر آئیں ۔ایسا موقع جب بھی آتا ہے تو میری کوشش ہوتی ہے کہ ایک دن چھوڑ کر سفر کروں تاکہ اس

۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان They Are No More…آہ دسمبر

Muhammad Rizwan Khan

دسمبر آخری سانسیں لے رہا ہے ۔یہ ہمیشہ سے ہی ہم پاکستانیوں پربڑا بھاری رہا ہے۔پچھلے سال جب سانحہ پشاور ہوا تب بھی کئی دفعہ سوچا کہ کوئی لہو لہو زخمی سی تحریر دل کے دکھ کی ترجمانی کے لئے

رت جگے۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

“یہ میٹرو قطعی ضروری نہیں تھی۔ یہ اس غریب قوم ا س کے بچوں، طالب علموں ، والدین سب کے ساتھ ظلم عظیم ہے اس ظلم میں تم میں ہم سب شامل ہیں”۔ یہ اس دوست کے الفاظ تھے جسے

جنگلی بھیڑےئے سردار کا چناؤ۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

بلدیاتی الیکشن کے نام پر جاری بھیانک خون آشام مذاق ختم ہو چکا ہے۔تین ماہ پہلے اپنے آبائی شہر گیا تھا تو سڑکوں پر آویزاں بینرز پر مسکراتی شکلیں دیکھ کر اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ ایکسرسائز بھی سراسر

کیا کہوں حضرت انسان کے بارے میں۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

زمانہ بدل گیا ہے۔ وقت کی روانی نے ہمارے دریا، ماحول آب وہوا ہر شے کو گہنا دیا ہے ۔کسی بھی قومی شاہراہ پر عازم سفر ہوں تو دل یہ سوچنے پر مجبورکرتا ہے کہ ترقی کے گھومتے پہیے کی

ایپل پا ل ش نگ۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

اگر آپ سرکاری ملازم ہیں تو آپ کے سامنے دو ہی راستے ہیں ۔اول یا تو اصول پال کر اپنے نصیب کو روزانہ خود ہروانے کا فن ٹھیک اسی طرح سیکھ لیں جیسا کہ ہماری قومی ٹیم نے نہ صرف

دی اسٹوری آف ’’خان‘‘۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

ہم سب کیا کرنا چاہتے ہیں سب کا مشترکہ جواب باآواز بلند ہوتا ہے ترقی۔اس کے برعکس ہم کر کیا رہے ہیں دن رات لوٹ مار ،ظلم کے سسٹم کی آبیاری ۔ایک دوسرے کی جڑیں کھودنے کا کام ہم سے

رواجی ذہن۔۔۔۔ تحریر: محمد رضوان خان

Muhammad Rizwan Khan

عمران خان اور ایلس ہووے کی کہانی میں کوئی خاص فرق نہیں ہے دونوں نے تصویر کے رخ کو بدل کر دیکھنے کا ارادہ کیا ۔ ایک کی کامیابی کی بدولت دنیا کپڑے سی کر پہننے کے قابل ہوئی تو