شہر قائد سمیت پور ے ملک کی عوام اور اس سے بھی بڑھ کر دنیا بھر کے مسلمان رمضان کی آمدکا سال بھر انتظار کرتے ہیں۔ ماہ رمضان کے آغاز سے اختتام تک نیکیاں کرنے میں مگن ہوجاتے ہیں اور
2013کے دوران ملک میں نئی حکومت کیلئے عا م انتخابات ہوئے جس میں منتخب ہونے والی جماعت مسلم لیگ (ن) نے دیگر جماعتوں کے ہمراہ حکومت بنائی ۔ مسلم لیگ کو ملک کی تاریخ میں یہ تیسرا موقع عوام نے
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام عالمی سطح پر خون عطیہ کرنے کا دن (World Blood Donor Day) ہر سال ماہ جون میں منایا جاتا ہے ، وطن عزیز میں بھی اس دن کوقومی اور صوبائی سطح پر منایا جاتا ہے۔
دو سو سے زائد ممالک میں چند ہی ممالک ہیں جو ایٹمی دھماکے کر نے کے بعد اگلی صفوں میں کھڑے ہوگئے ہیں ۔ ان چند ممالک اور50سے زائد کے اسلامی ممالک میں واحد اسلامی ملک پاکستان ہے جواسی صف
شہر قائد کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ اس شہر کے باسی ہر طرح کی رسم کو دھوم دھام سے گرم جوشی کے ساتھ منفرد اندازمیں مناتے ہیں۔ وہ نئے سال کی آمد ہو یا بانی پاکستان کی تاریخ
عموما کسی بھی عمارت کی بنیاد سے اس کی تکمیل کے اختتام تک روزگار کے مواقع ہوا کرتے ہیں ، محنت کش اس عمارت کو بنانے کیلئے دن بھر کام کرتے ہیں اور اگر عمارت کو بنائے جانے کی مالکان
قومی ادارہ برائے امراض قلب اک حساس نوعیت کا ہسپتال ہے جہاں دل کے مریضوں کا بہترین اندازمیں جدید طریقے سے علاج ہوتا ہے۔ سرکارکے زیر انتظام ہونے کے باعث اس ہسپتال میں مریضوں سے علاج معالجے کی رقوم نہیں
میں روز انہ کی اجرت پر کام کرنے والا ایک غریب مزدور ہوں۔ حال ہی میں اپنی زندگی کا بدترین تجربہ ہوا۔اس تجربے کے باعث قوم کے اس قومی ادارے برائے امراض قلب کا نا م جب میرے سامنے آتا
جسم کے خون میں موجود اجزاء میں بعض اجزاء کی کمی اور سے تھیلیسیمیااور ہیمو فیلیا جیسی بیماری سامنے آتی ہے جس کا انجام سانسوں کا رک جانا ہے۔ میں نے تو یہ فیصلہ ہی نہیں طے کر لیا ہے
نئے تعلیمی سال کا آغاز ہی والدین کیلئے ایک جانب خوشی و اطمینان کا باعث ہوتا ہے وہیں پر بچوں کے والدین کی اکثریت کیلئے ذہنی کوفت اور جسمانی تکالیف کا باعث بھی بن جاتا ہے۔ بچوں کی سابقہ جماعت