٭ اسماء طارق ٭

امن پرستی اور وطن پرستی

تحریر: اسماء طارق، گجرات پلوامہ اٹیک کے کئی دنوں تک بھارت جنگ کی دھمکیاں دیتا رہا مگر کسی نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا یہاں تک کہ بدھ کے دن بھارت کے طیارے لائن آف کنٹرول کو کراس نہیں کر

قاتل کون؟

اسماء طارق، گجرات سب صحیح کہتے ہیں میں زمین پر بوجھ ہوں اس لئے مجھے زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ،میرا مر جانا ہی بہتر ہے ۔ کاغذ پر یہ سطریں بکھری پڑی تھیں، جو زمین پر علی

کمپیوٹر اور استاد کا کیا مقابلہ

تحریر: اسماء طارق گجرات  اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ دور سب سے تیز رفتار اور ترقی یافتہ دور ہے اور یہ ساری ترقی  ٹیکنالوجی کے مرہون منت ہے اور یہاں کمپیوٹر کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔

اندھی تقلید

اسماء طارق، گجرات عدالت میں ایک سے فیصلہ آتا ہے مگر پوری قوم کچھ جانے بغیر ایک شخص کی پیروی میں سڑکوں پر نکل آتی ہے آگ لگاتی ہے ٹائر جلاتی ہے اور پورے ملک میں دہشت پھیل جاتی ہے

جنت نظیر وادی میں خون کی ہولی

اسماء طارق، گجرات قصہ کچھ یوں ہے کہ جنت نظیر وادی ریاست جموں و کشمیر ڈوگرہ راج کے سائے میں پروان چڑھتی ہے جہاں مہاراجہ رنجیت سنگھ ڈوگراوں کے خلاف جنگ کرکے جموں کو فتح کرتا ہے اور اس کی

ہنسنا منع ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔صرف مسکرائیے

اسماء طارق، گجرات آئین کی رو سے اس دنیا میں انواع و اقسام کے مرد و خواتین پائے جاتے ہیں آئیے ان میں سے چند کا یہاں تذکرہ کرتے ہیں ۔ بنیادی طور پر مرد تین طرح کے ہوتے ہیں

استاد ایسا بھی ہوتا ہے

تحریر: اسماء طارق، گجرات میٹرک میں غلطی سے اچھے نمبر آ جائیں تو آپ کی خیر نہیں ۔خاندان والے ایف ایس سی کی اتنی گردان کرتے کہ آپ سب بھول بھال جاتے اور اسی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ سو ہم

رونا ایک آرٹ ہے

تحریر: اسماء طارق، گجرات رونا بھی ایک آرٹ ہے ،ایک فن ہے اور کچھ لوگ اس فن سے اس قدر شناسا ہوتے ہیں کہ آپ بھی ان کی مہارت کی داد دئیے بغیر رہ نہیں سکتے ۔کچھ لوگ تو روتے بھی

ہاں تم اڑ سکتے ہو

تحریر: اسما ء طارق، گجرات جیسے پنچھی کو قید کر کے لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اب کبھی نہیں اڑ سکتا اور اسے پنجرے نے اپنا اسیر بنا لیا ہے اور وہ اڑنا بھول گیا ہے مگر وہ بھول جاتے

امید سحر

تحریر: اسماء طارق، گجرات اللہ اللہ کرکے کہ لاکھوں لوگوں اور فوج کی بےشمار قربانیوں کے بعد ملک میں امن قائم ہوا ہے ۔ اب اس امن کو قائم رہنا چاہیے اور اس کے لیے ہم سب مل کر کوششیں