جب ذہن کے نہاں خانوں سے فکر کی ہواگزرتی ہے تو دریچے کے اس پار ساری فضاء مہمیز ہو جاتی ہے۔اس دریچے کا ایک پٹ بند کر کے باہر کے منظر کا نظارہ کرتے ہیں تو سامنے بہت سے کینوس