تحریر: عثمان غنی زندگی بیش بہا قیمتی چیز ہے ، اسکی جتنی ممکن ہو سکے قدر کی جانی چاہیے ، اس میں بہتری لانے کیلئے ہر لمحہ تگ و دو جاری رہنی چاہیے ، جذبات کی ندی میں بہتے ہوئے بعض
تحریر: ڈاکٹر عثمان غنی ظلم کی سیاہ رات کا خاتمہ ، روشن صبح کی چند گھڑیوں کے ظہو رپذیر ہونے سے چند گھڑیاں پہلے ہی ہو جاتا ہے ، جمود کا وجود زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا ، آزادی کی
تحریر: ڈاکٹر عثمان غنی شکسپیئر نے کہا تھا Grass grows on the battle field but on the scaffold, neverمیدان جنگ میں تو گھاس اگ سکتی ہے مگر پھانسی گھاٹ پر نہیں ، اتنی شدید رعونت کہ خدا کی پناہ ، غصہ
تحریر: عثمان غنی ناول پڑھنا میرا کبھی شوق نہیں رہا جب کبھی پڑھنا شروع کیا جلد ہی جی اکتا جاتا ہے ، بانو آپا کے ’’راجا گدھ ‘‘سے لے کر ہاشم ندیم کے ’’خدا اور محبت ‘‘نامی ایسے شہرہ آفاق ناولوں
تحریر: عثمان غنی راستے نئی منزلوں کا پتہ چاہتے ہیں نئی کونلپوں کی نمو، نوشتہ دیوار ہے حوصلے بلند ہونے چاہیں عمل پیہم ،یقین محکم، عزم مُصم! کیا اس کی طرف ایک طائرانہ سی نگاہ کافی ہے جی نہیں ! منزل
تحریر: عثمان غنی اوبامہ کی عوامی حمایت اور اس کے معاونین کیساتھ میری ملاقاتیں ، یہ واضح تھا کہ پاکستان میں عوامی اور جمہوری حکومت اس کے ساتھ مل کر افغانستان میں اس کے مقاصد پورے کیے جا سکیں ،جواباً امریکہ
تحریر: عثمان غنی میں امریکہ میں تعینات سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے واشنگٹن پوسٹ میں انگریزی میں شائع ہونے والے مضمون کا اردو ترجمہ آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ، انتہائی احتیاط سے کام لیتے ہوئے ،
تحریر :عثمان غنیمنزل دور ہے جی ہاں ! راستہ کٹھن ہے ادارے نا پختہ ہیں ، حکمت کا کوئی وجود نہیں ، نیتوں کا حال مگر اللہ جانتا ہے ۔ اللہ کے نبی ؐ نے کہا تھا کہ سچائی نجات
تحریر: ڈاکٹر عثمان غنی خوشبو کا تعارف عطا رکو نہیں کرانا پڑتا ، خوشبو اپنی موجودگی کا پتہ خود بتا دیتی ہے ۔ باد صبا کے جھونکوں سے گلاب کی کلیاں جھوم اٹھتی ہے ، رات کے آخری پہر شبنم کے
تحریر: عثمان غنیلکھنادراصل اپنے آپ سے ہمکلام ہونے کا نام ہے خواب سے لیکر تعبیر تک کا سفر، احساسات ، محسوسات ، جذبات ، مشاہدات ، الغرض تجربات کو خون دل سے کشید کے بعد، الفاظ کو نوک قلم سے