ہواویئی کی سام سنگ کے خلاف قانونی چارہ جوئی

Print Friendly, PDF & Email

ٹیکنالوجی کی معروف چینی کمپنی ہواویئی اپنی مقابل جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ پر اپنے پیٹنٹ کی خلاف ورزی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر رہی ہے۔ ہواویئی نے کہا کہ وہ جنوبی کوریا کی اپنی حریف کمپنی کو کیلیفورنیا اور شن زن کی دو عدالتوں میں کھینچنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ سیلولر مواصلات اور سافٹ ویئر کی کئی ایجادات کو سام سنگ نے بغیر اس کی اجازت کے استعمال کیاہے۔ سام سنگ کی جانب سے اس تنازعے پر کوئی رد عمل نہیں آیا ہے۔ بہر حال چینی کمپنی نے یہ نہیں بتایا ہے کہ ان کے کس مخصوص پیٹنٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے تاہم اس نے اتنا ضرور بتایا ہے کہ ان میں سے بعض ’فرانڈ‘ کے درجے میں آتے ہیں جو کہ ’فیئر ریزنیبل اینڈ نان ڈسکریمینیٹری‘ کا مخفف ہے۔ اس طرح کے معاہدے ٹکنالوجی کے شعبے میں عام ہیں کیونکہ اس سے مختلف کمپنیوں کی مصنوعات کے درمیان انسلاک اور ایک دوسرے کے مواد کے اشتراک اور لین دین میں سہولت ہوتی ہے۔ ہواویئی میں تخلیقی املاک کے سربراہ ڈنگ جیانشنگ نے کہا کہ وہ اس کے بدلے میں رقم کے بجائے سام سنگ کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کی اجازت چاہتے ہیں۔ جیانشنگ نے کہا: ’ابھی تک ہم نے اپنی مقابل درجن بھر کمپنیوں کے ساتھ ایک دوسرے کے پیٹنٹ استعمال کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ ’ہمیں امید ہے کہ سام سنگ ہواویئی کے تحقیق و فروغ میں کی جانے والی سرمایہ کاری اور پیٹنٹ (جملہ حقوق محفوظ) کا احترام کرے گا اور ہمارے پیٹنٹ کا غلط استعمال بند کرے اور ہواویئی سے ضروری لائسنس حاصل کرے اور ساتھ مل کر اس شعبے کو آگے لے جائے۔‘ کمپنیوں کے درمیان پیٹنٹ کی لڑائی کوئی نئی بات نہیں اور ابھی اوراکل اور گوگل امریکہ کی ایک عدالت سے اسی طرح کے ایک مقدمے کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔  تاہم ایپل اور سام سنگ کی سنہ 2011 کی جنگ کے بعد سے اس طرح کے واقعے میں کمی آئی تھی کیونکہ دونوں کمپنیوں کو اپنے کام کے خفیہ طریقوں کو ظاہر کرنا پڑا تھا۔  ایک ماہر کا کہنا ہے کہ صرف مقدمے کے درج ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ہواویئی اور سام سنگ قانونی جنگ میں اتریں گے۔

Short URL: http://tinyurl.com/zfttj6f
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *