محنت کشوں کا تجدید عہد استحصالی قوتوں کے خاتمہ اور منصفانہ نظام کے لیے یکم مئی ایک دن نہیں، بلکہ انصاف اور مساوات کے حصول کے لیے شروع کی گئی محنت کشوں کی لازوال تحریک کی علامت ہے۔ یہ دن
آپ نے روز ہی دیکھا ہوگا جب آپ صبح گھر سے اپنے کام کاج کے لیئے نکلتے ہیں تو سڑک کے دونوں اطراف مزدور اپنی مزدوری کے انتظار میں اپنے اوزاروں کے ساتھ بیٹھے رہتے ہیں۔ میں اکثر ان کو
شگاگو کے محنت کش شہدا کی یاد میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔یہ دن پاکستان سمیت دنیا بھر کے تقریبا ۸۰ممالک میں منایا جا رہا ہے۔اس دن کا آغاز تب ہوا
یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن کے حوالے سے جانا پہچانا جاتا ہے لیکن ہمارے لیے یہ ایک چھٹی سے زیادہ اہم نہیں۔ ہم لوگ اس دن اپنی فیملی کے ساتھ موج مستی کرتے ہیں۔مزدور پر کیا گزررہی ہے یا
یکم مئی 2016 ۔یوم مزدور کے موقع پرخصوصی تحریر یہ انیسویں صدی کے شب و روز کی داستاں ہے جب سرمایہ دار اپنی عیاریوں سے غریب کا خون چوس رہے تھے۔روس کے مزدوروں سے انیس انیس گھنٹے کام لیا جاتا
اس کے جسم پر میلے کچیلے ،پھٹے پرانے کپڑے تھے، چہرہ حسرت و یاس کاایک نمونہ لگ رہاتھا اسے دیکھ کر یوں محسوس ہوتا جیسے اس نے زندگی میں کبھی کوئی خوشی نہیں دیکھی۔۔۔وہ ایک گھنٹے سے ڈیوڈ اینڈ ڈیوڈ
چین اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے لیکن پھر بھی کئی ممالک سے ہر دوڑ میں آگے ہے اور یوں نظر آتا ہے کہ آنے والے وقت کی سپر پاور بھی چین ہی ہوگا ۔اس