یہ ستمبر ۲۰۱۵ء کا واقعہ ہے اُن دنوں ترکی میں ہونے والی ریلی میں خود کش دھماکہ ہواتھا۔ یونیورسٹی آف زغرب کروشیا میں میری پہلی کلاس تھی ٹیچر نے کلاس میں آتے ہی کہا: “ترکی سیاحتی حوالے سے ایک اہم
اس بار سفاک دہشت گردوں نے لاہور کی ایک معروف تفریح گاہ گلشن اقبال پارک میں سیرو تفریح کیلئے آئے بچوں کو اپنا نشانہ بنایا ہے ، سانحہ گلشن اقبال پارک میں اب تک تقریباً80کے قریب افراد جاں بحق ہوچکے
میں بوجھل رنجیدہ دل لیے اپنے مرحوم دوست کے گھر سے نکل آیا واپسی پر اس غم نے ہمیشہ کی طرح مجھے ہلکان کیا ہوا تھا کہ مادیت پرستی کی عالمگیر تحریک نے کس طرح وطن عزیز کے انسانوں کو
یوم تجدید یعنی 23مارچ کے ٹھیک ایک ہی دن بعد بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے بھارتی حاضر سروس ’’را‘‘ کاآفیسر بھوشن یادیو جو بھارتی نیوی کا ملاز م ہے کو گرفتار کیا گیا را ایجنٹ بلوچستان میں دہشت گردوں کی
الشفاء آئی ٹرسٹ ہسپتال راولپنڈی ملک کا اہم اور معتبر ہسپتال سمجھا جا تا ہے اور اسکی آنکھوں کے امراض کے حوالے سے بہت خدمات ہیں۔اس سال یہ ادارہ اپنے قیام کی سلور جوبلی منانے جا رہا ہے۔ اس ہسپتال
اس ضمن میں لوگ کچھ بھی کہیں ، لیکن میں خودکو خوش قسمت سمجھتاہوں کہ میرابہت کم وقت کرکٹ کی وجہ سے( کھیلتے ہوئے یامیچ دیکھتے ہوئے) ضائع ہواہے اوراس وجہ سے میں کبھی کرکٹ میچ پر دیگرلوگوں کی طرح
کچھ سانحے اسیے ہوتے ہیں جن پر بولنے والوں کی زبان اور لکھنے والوں کے لفظ جم جاتے ہیں۔ مگر دل بولتا ہے اور اسکی آواز بہت اونچی ہوتی ہے۔سانحہ گلشن اقبال پارک بھی اسییہی سانحہ کی مثال ہے۔ میں
بے حیائی اور فحاشی کے سیلاب نے ہمارے معاشرے کا چہرہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے جب ہم میڈیا کی آزادی کا واویلا مچاتے ہیں تو ہمیں ایک بات مدنظررکھنی چاہئے اگر میڈیا کے ذریعے منفی رجحانات میں اضافہ ہو
بلوچستان سے را کا حاضر سروس نیول کمانڈر”بھوشن یادیو “نے علیحدگی پسند اور فرقہ وارانہ تنظیموں سے رابطوں کا اعتراف کرتے ہوئے بتا یا ہے کہ وہ سمندر میں لڑنے ،بندر گاہوں کو نشانہ بنانے کے لیے چاہ بہار سے
کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس سے ہر ایک کو محبت ہے ۔ اس کھیل سے محبت میں نہ عمر کی حد ہے اور نہ ہی جنس کی۔یہ کھیل تقریباًدنیا کے ہر کونے میں کھیلا جارہا ہے ۔کرکٹ کے اس