یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ممتاز یونین رہنما الطاف حسین کا انٹریو

Print Friendly, PDF & Email

انٹرویو: حفیظ خٹک
سوال : الطاف حسین سب سے پہلے تو اپنے بارے میں بتائیں؟
الطاف حسین :میرا پورانام الطاف حسین ہے اور وطن عزیز کی اک اہم نوعیت کے شعبہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن سے 30برسوں سے وابستہ ہوں ۔ عوام کی اپنے انداز میں خدمت سرانجام دینے کی کوششوں میں مصروف عمل ہوں ۔ اک عام ورکرز کی حیثیت سے میں اس شعبے میں شامل ہوااور اس وقت سپر وائزر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھا رہاہوں ۔ 
سوال : سپروائزر کی حیثیت سے آپ یوٹیلٹی اسٹورز کے متعلق کچھ بتائیں ؟
الطاف حسین : یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ملک کی عوام کیلئے اہمیت کا حامل شعبہ ہے ملک بھر میں اس وقت 6ہراز سے زائد اسٹورز موجود ہیں اور جن میں عوام کو عام مار کیٹ سے اشیاء سستی قیمتوں پر دستیاب ہوتی ہیں ۔ چینی ، گھی ، تیل ، دالیں اور دیگر عام استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں 40فیصد تک کمی ہوتی ہے ۔ یہی وہ بنیادی وجہ ہے کہ جس کے باعث یوٹیلٹی اسٹورز پر عوام کا رش ہوتا ہے ۔ ایسا بھی ہوا ہے کہ مارکیٹ میں چینی کی کمی ہوگئی یا مل ہی نہیں رہی ہوتی تو ایسی صورت میں بھی یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی دستیاب ہوتی ہے اور اس کی قیمت میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہوتا ہے ۔
سوال: یوٹیلٹی اسٹورز میں کچھ عرصہ قبل یونین کے انتخابات ہوئے ،جس میں آپ نے بھی شرکت کی اس حوالے سے بھی کچھ بتائیں ؟ 
الطاف حسین :جی یوٹیلٹی اسٹورز میں کام کرنے والوں کی آواز اور ان کے حقوق کیلئے ورکرز یونین موجود ہیں اور میرا تعلق آل پاکستا ن یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نیشنل ورکرز یونین سے ہے ۔وہاں میری ذمہ داری مرکزی جوائنٹ سیکریٹری کی حیثیت سے ہے ۔ حال ہی میں یونین کے الیکشن ہوئے جس کے متعلق میں صرف یہ ہی کہونگا کہہ الیکشن میں انتظامیہ جیت گئی اور مزدور ہار گئے۔ 
سوال :یوٹیلٹی اسٹورز سمیت دیگر اداروں اور ملک کی مجموعی صورتحال کے متعلق آپ کیا کہتے ہیں ؟ 
الطا ف حسین: ملک کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ کرپشن اور بدعنوانی میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن حالات سمیت شعبہ جات میں بہتری کا وعدہ حکومت کا تھا جو کہ اب تک پورا نہیں ہوا۔سرکاری ادارے بے توجہی کا شکار ہیں ۔ ہمارا ادارہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن تک بے توجہی کا شکار ہونے کے ساتھ لاوارث ہے۔ کوئی سبسیڈی نہیں ہے جو ماضی میں عوام کو ملتی بھی تھی وہ بھی ملز مالکان کو دے دی گئی ہے۔ 
سوال :یونین کہ ذمہ داریوں کی طرح آپ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی واپسی رہائی کیلئے بھی جدوجہد کرتے رہے ہیں ، ان کی رہائی کے حوالے سے آپ کیا کہیں گے ؟ 
الطاف حسین :ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہماری بہن اور اس قوم کی بیٹی ہے ۔ ان کو اب تک رہائی نہ دلواناہماری بے بسی ہے ۔ تاہم یہ حقیقت ہے کہ ہم اب تک انکی رہائی کیلئے کچھ نہ کر سکے ہیں ۔ایک امریکی عیسائی جاسوس ریمنڈ ڈیوس بھرے شہر میں ایک قتل کرتا ہے اور اس کے بعد دو اور افراد کو بھی قتل کرتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی وہ اپنی حکومت کے اقدامات پر باعزت رہا ہوجاتا ہے ۔ لیکن اس قوم کی بیٹی اک خادمہ کی طرح امریکی جیل میں قیل ہے۔پوری قوم سے بڑھ کر اس وزیر اعظم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کرے اور قوم کی بیٹی کو رہائی دلواکر باعزت انداز میں وطن عزیز واپس لے کرآئے۔
سوال :ماہ مارچ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی تاریخ پیدائش ہے اور اسی ماہ میں خواتین کا عالمی دن بھی منایا جاتا ہے اور 31تاریخ کو انہیں امریکہ کے حولاے بھی کیا گیا ، آپ اس ماہ ان کی رہائی کیلئے جاری کاوشوں سے متعلق کیا کہتے ہیں ؟ 
الطاف حسین:ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے عافیہ موومنٹ اپنے طور پر کوششیں کر رہی ہیں اور ان کا ساتھ پوری قوم دے رہی ہے ۔ ہم بھی اپنی ان ذمہ داریوں سمیت ان کی رہائی کے حوالے سے جو کہ ہم پر اک قومی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اسے نبھانے کی کوشش کر رہے ہیں ، جہاں تک ماہ مارچ کی آپ نے بات کی ، تو بالکل اسی ماہ میں 2مارچ کو ان کی پیدائش ہوئی اور 8مارچ کو عالمی یوم خواتین منایا جاتا ہے ، 31مارچ کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو شہر قائد سے اغوا کر کے افغانستا ن اور بعد ازاں امریکہ پہنچایا گیا ۔ ہمارے نزدیک بھی یہ مہینہ اہمیت کا حامل ہے ۔ آپ یہ دیکھیں کہ لکی مروت سے پشاور تک 200سے زائد کلومیٹر کا پیدل مارچ لکی مروت کے غیرت مند پختونوں نے کیا وہ بھی صرف قوم کی بیٹی کی رہائی کیلئے کیا اب اس بات کا ہی خیال رکھتے ہوئے وزیر اعظم کو اپنا وعدہ پورا کرلینا چاہئے ۔ 
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے اجتماعی کوششیں ہی کامیاب ہونگی لہذا پوری قوم کو ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ساتھ اس جدوجہد میں ساتھ کھڑے ہونا چاہئے ۔ ہم پہلے بھی ان کے ساتھ تھے اور اب بھی ہیں ان کے ساتھ قوم کی بیٹی کی واپسی کی جدوجہد کی کامیابی تک ان کے ساتھ رہیں گے۔ 

Short URL: http://tinyurl.com/y97mlxp7
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *