مذہب کے نام پردہشتگردی،فرقہ واریت اور کاروبار۔۔۔۔ از: ذوالفقار خان، داؤد خیل

Print Friendly, PDF & Email

مکرمی! اس میں تو کوئی شک نہیں کہ علماکرام انبیاء کے وارث ہیں۔ مگر مذہب کے نام پر دہشتگردی کرنے والے ، فرقہ واریت کو ہوا دینے والے اور اپنے کاروبار کو بڑھاوا دینے والے علماہیں نہ ہی انبیاء کے وارث۔ حکومت نے بالآخر یہ فیصلہ کرہی لیا کہ مذہب کے نام پر دہشتگردی کرنے والے، مذہب کے نام پر فرقہ واریت پھیلانے والوں پر گرفت کی جائے گی۔ لاؤڈاسپیکر کے استعمال کو محدود کرکے عوام پر بہت بڑا احسان کیاگیاہے۔اللہ کے گھر ان لاؤڈاسپیکرز کے استعمال سے سکون کے بجائے شور و غل اور نفرت کا ذریعہ بن کے رہ گئے تھے۔کافی دنوں سے شہری سکھ کا سانس لے رہے ہیں۔ مساجد کے نام پر چندہ مہم کی حوصلہ شکنی سے بھی مذہب کے نام پر کاروبار میں کمی واقع ہوگی۔اذان کے علاوہ کسی بھی سرگرمی کے لیے مساجد اور دیگر عبادت گاہوں یا پروگرامز کے لیے لاؤڈاسپیکرکے استعمال پر مکمل پابندی پر سختی سے عمل جاری رہاتو انشااللہ جلد معاشرے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ حکومت نے مفاد پرست اور فتنہ پرست علماء سُو کی حوصلہ شکنی کے لیے تو موثر اقدامات کا آغاز کردیاہے لیکن ابھی تک ایک اور بہت طاقتور اور مذہب کے نام پر کاروباری ایمپائرز کھڑ ی کردینے والا طبقہ دسترس سے بچا ہوا ہے۔ اس طبقہ نے اپنی چالوں اور کرتبوں سے عوام سے لے کر خواص تک میں سے کثیر تعداد کو اپنے جال میں پھنسا رکھاہے۔یہ طبقہ ہے نام نہاد جعلی پیروں کا۔ اللہ کا ولی تقویٰ سے مزین ہوتاہے۔ خوفِ خدا سے اُس کا پیٹ نہیں کمزوری سے پسلیاں نظر آتی ہیں اور جعلی پیر کا سینہ چوڑا اور پیٹ روز بروز پھولتا جاتاہے۔اللہ کا سچا ولی اپنا تن ، من ، دھن اللہ کی مخلوق پہ قربان کردیتاہے اور جعلی ولی امیر و غریب کی جیب سے آخری پیسہ تک نکالنے کے چکر میں سرگرداں رہتاہے۔ اللہ کا سچا ولی اپنے نام جائیدادیں نہیں چھوڑتا اور جعلی پیر سینکڑوں ، ہزاروں ایکڑ زمینیں ، بڑی بڑی کوٹھیاں اور پلازے وراثت میں چھوڑتاہے۔ اللہ کے ولی گھوڑے پالتے ہیں نہ ملازموں کی فوج ظفر موج رکھتے ہیں۔ جعلی ولی کو دیکھیں تو بڑی بڑی زرعی اراضیاں ، اُن پر انواع و اقسام کے باغات، گھوڑے و دیگر جانور اور ملازموں کے لشکر رکھتاہے۔اللہ کا ولی کبھی باڈی گارڈ نہیں رکھتا۔اللہ کا ولی صرف اللہ کو اپنا محافظ سمجھتاہے۔ مگر جعلی پیر اپنے اردگرد اسلحہ بردار محافظ رکھتاہے۔ جاگیر دار کا سا روپ اختیار کرچکاہے۔ لوگوں کو ذہنی غلام بنائے رکھتاہے اور خود موج مستی میں رہتاہے۔ جعلی پیر کی اولادوں کی خرمستیاں زبانِ زدِ عام ہوتی ہیں۔ مذہب کے نام پر پاکستان میں جعلی پیروں کا ایک بہت مضبوط نیٹ ورک وجود میں آچکاہے۔ حکومت کو اس طرف بھی متوجہ ہونے کی ضرورت ہے۔یہ نام نہاد پیر ہر قسم کی کرپشن، لوٹ مار اور بدمعاشی میں بھی ملوث پائے جاتے ہیں۔عام آدمی تو کیا اچھے خاصے مضبوط آدمی بھی ان سے بنا کر رکھنے میں عافیت سمجھتے ہیں ورنہ یہ پیر بھی علمائے سُو کی طرح لوگوں پر فتویٰ لگانے میں دیر نہیں کرتے۔ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ وہ اس مذہبی طبقہ کا آڈٹ بھی کرے ۔ انہوں نے جو بڑی بڑی جائیدادیں، پلازے اور کوٹھیاں، لگژری گاڑیاں اور دیگر سہولیات حاصل کررکھی ہیں کہاں سے لی ہیں اور ان کا کتنا ٹیکس دیاہے۔اور کیا ایسا کھیل مذہب نام پر کھیلنے کی کوئی دین اجازت دیتاہے۔ رانگ نمبر والے علماء میں ہوں یا پیروں اور مشائخ میں ہر کسی کو گرفت میں لانا بہت ضروری ہے۔
ذوالفقارخان،پکی شاہمردان داؤدخیل تحصیل و ضلع میانوالی
Mob: 0300-6080579

Short URL: http://tinyurl.com/z23hd8o
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *