لمحہ فکریہ

Mukhtar Ahmad Qadri
Print Friendly, PDF & Email

تحریر: مختار احمد قادری، پھول نگر 
اگر شادی پر مووی نہ بنائی تو برادری میں ہماری کیا عزت رہ جاے گی، مووی بنانے والے ایسے سج دھج کہ آتے ہیں جیسے مووی کے پروگرام کے علاوہ باقی پروگرام بھی انہی کے ہاتھ میں ہیں، شادی میں ایسی ایسی پھرتیاں دکھاتے ہیں کہ سب کی توجہ حاصل کرنے کے ساتھ اعتماد بھی حاصل کرتے ہیں، دلہن کا نیم بر ہنہ لباس اور پھر کمرے میں علیحدہ فوٹو سیشن کا ہونا اوردلہن کی کبھی کسی زاویے سے کبھی کسی زاویے سے فوٹو لینا اور یہ سب کچھ بھائی باپ اور سب گھروالوں کے سامنے بے حیا ئی اور بے غیرتی کے تمام کام ہورہے ہوتے ہیں، اور یہ مووی میکر جنہوں نے گھاٹ گھاٹ کا پانی پیا ہوتا ہے۔ نامحرم مردوں سے اچھے خاصے گھرانے بھی اپنی عزت کا جنازہ نکلوا رہے ہوتے ہیں، اور ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی افسوس صد افسوس!یہی عزت دار لوگ اپنی فیملی کی خواتین کو بلوا بلوا کر تعارف کروا رہے ہوتے ہیں۔ یہ میری بہن ہے ، یہ میری کزن ہے، یہ فلاں ہے، یہ فلاں ہے۔ اگر کوئی عزت کے ان ٹھیکیداروں سے پوچھے کہ بھائی اتنی بے تکلفی اور وہ بھی ایک غیرمحرم سے۔ تو بڑی مصومیت سے جواب دیتے ہیں کچھ نہیں ہوتا۔ دنیا بھی تو رکھنی پڑتی ہے۔ امیر تو امیر، غریب بھی اس گناہ میں پیچھے نہیں ہیں۔ شادی کی انتہائی فضول قسم کی رسمیں جنہیں عین ضروری سمجھا جاتاہے۔ ڈھولک، مایوں، مہندی، کھارا، گھڑولی، ڈانس، ناچ گانا، آتش بازی وغیرہ پر دل کھول کر خرچ کیا جاتا ہے۔ چاہے قرض یا سود جیسی لعنت ہی کیوں لینی کرنی پڑے۔ پوچھ کے دیکھو تو وہی جواب برادری میں ناک نہیں رہتی۔ مووی میکر فوٹوشوٹ ٹیم جن کو ہزاروں لاکھوں روپے دے کر بڑی عزت کے ساتھ لایا جاتاہے۔ لانے والے خود اپنی عزتیں ان غیر نامحرم مردوں کے سپرد کر رہے ہوتے ہیں۔ معذرت کے ساتھ یہ لوگ جب ہماری بہنوں،بیٹیوں کے نیم برہنہ لباس میں تصاویر وڈیو نیٹ پر اپلوڈ کر کے ہماری عزت کا جنازہ نکال دیتے ہیں تو ہم بے بسی کے عالم میں سر پیٹ رہے ہوتے ہیں۔ خدا را۔ شادیوں کے موقوں پر اپنی عزتوں کی حفاظت کریں۔ ایسے کام نہ کریں جن سے دین اور دنیا دونوں برباد ہوں۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

Short URL: http://tinyurl.com/yyo9vyno
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *