لا حاصل محبت

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: ملکہ مبین خالد، شہر گجرات
اس کا یوں اچانک میرے سامنے آ کر بیٹھ جانا اور مجھے مسلسل دیکھے جانا میرے لیے یہ سب نیا سا تھا کیوں کہ آج سے پہلے وہ کبھی یوں نہیں آیا تھا میرے پاس.اس وقت اک عجیب سا احساس ہوا. ایسے لگ رہا تھا کہ یہ احساس میری روح میں سما رہا ہے.اس کی یہ محبت بھری آنکھیں مجھے اک الگ ہی دنیا میں لے جا رہی تھی. پر مجھے کیا معلوم تھا کہ اس کا یوں دیکھنا یہ آخری بار ہے. ورنہ اُس لمحے کو میں روک لیتی جہاں صرف ہم دونوں تھے اور تیسری ہماری محبت بھری دھڑکنیں.کچھ لمحوں بعد اچانک اس کی آنکھوں میں اک درد سا آ گیا اور وہ کچھ بولا جس سے یہ چپ ٹوٹی اک دم اس کے لہجے میں اتنا درد آ گیا کہ وہ سہی سے بول بھی نہیں پاہ رہا تھاکہنے لگا تم بہت ہی اچھی لڑکی ہوں پیار کرنے والی احساس کرنے والی تم کو بہت اچھا ہم سفر ملے گا وہ بہت عزت کرئے گا تمہاری میں حیران تھی کہ آخر یہ کیا باتیں کر رہا ہے اور کیوں. اس کی ان باتوں سے میرے دل کی دھڑکنں اور بھی تیز ہو گئی. کہنے لگا میں تم سے بہت دور جا رہا ہوں اور کبھی تم سے دوبارہ نہیں مل سکوں گا.میری کچھ مجبوری ہے اس کی یہ بات سنتے ہی میری آنکھوں سے بے اختیار آنسو گِر پڑے. اس نے اتنی آسانی سے یہ کیسے کہہ دیا. میں رونے لگی اور اس کے گلے لگ گء کیا کیا کہا تم نے آ خر کیوں ایسا..مجھے یوں لگا جیسے میرے پاؤں تلے زمین ہی نکل گئی ہو کہ یہ کیا ہوا. تم تم کیسے صدیوں پرانا رشتہ اک پل میں توڑ سکتے ہو.کیوں کر رہے ہوتم ایسا تم بھی تو مجھ سے محبت کرتے ہو تو پھر کیوں.اس نے مجھے اپنے آپ سے دور کیا اور صرف دو لفظ خدا حافظ کہ کہہ کر چلا گیا. کوئی وضاحت لینے کا موقع ہی نہیں دیا. مجھے یوں لگا کہ جیسے میں اپنے خوش و حواس کھو بیٹھی ہو.اندر ہی اندر سے مر گئی ہو جیسے میں.کچھ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہو جیسے. دل کیا اک سفید چادر اوڑھ لو اور ہمیشہ کے لیے گہری نیند سو جاؤ اور کبھی نہ اٹھو

Short URL: http://tinyurl.com/yy3d2nsb
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *