غزل: قصے کہانیوں میں الجھ گیا ہوں

Print Friendly, PDF & Email

قصے کہانیوں میں الجھ گیا ہوں
کن پریشانیوں میں الجھ گیا ہوں

کون ہے جو میرے راستے کی دیوار ہے
کس کی کارستانیوں میں الجھ گیا ہوں

متزلزل ہوا جاتا ہے مزاج اپنا
جیسے پانیوں میں الجھ گیا ہوں

مسلسل درپیش ہے سفر زندگانی کو
پھر کیوں رشتے داریوں میں الجھ گیا ہوں

شب خون مارتی ہیں سوچیں راہی
 کیسی ذمہ داریوں میں الجھ گیا ہوں

خالد راہیَ

Short URL: http://tinyurl.com/y92pnaxm
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *