غزل: شاعری نہیں کرتا، شاعری بہانہ ہے

Print Friendly, PDF & Email

شاعر: امجد ملک


شاعری نہیں کرتا، شاعری بہانہ ہے
درد دل جو بڑھتا ہے، اسکو سہلاتا ہوں

کرچیاں اداسی کی , جب بدن کو چھو تی ہیں
ڈو بتی سی شاموں میں ، دل کو بہلاتا ہوں

جب اکیلے پن کے عذاب , روح میں اترتے ہوں
چیختے سے لہجوں میں ، گیت گنگناتا ہوں

محفلوں سے ڈرتا ہوں , رونقوں سے خائف سا
بکھرے سوکھے پتوں کو میں گلے لگاتا ہوں

جنکی جیت کی مجھکو ، تھی ازل سے خوائش سی
وہ اگر مقابل ہوں، خود ہی ہار جاتا ہوں

کاٹ لے مقدر کے ، زندگی میں دکھ امجد !
زندگی ہی کتنی ہے ، جسکا غم میں کھاتا ہوں

Short URL: http://tinyurl.com/hkka5kp
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *