عمرہ ادا کرنے کا طریقہ ۔۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر خالد محمود

Dr. Khalid Mehmood
Print Friendly, PDF & Email

عمرہ ایک ایسی عبادت ہے جو روئے زمین پرسوائے مکہ مکرمہ خانہ کعبہ کے کہیں اورادا نہیں ہو سکتی۔یہ عبادت جس کے ادا کرنے کا ایک مخصوص طریقہ ہے، مخصوص جگہ پر مخصوص لباس میں ادا کی جاتی ہے۔ چونکہ عمرہ ادا کرنا ایک معمول کی عبادت نہیں ہے اس لئے اس کو ادا کرنے کا طریقہ بھی ہر کسی کو معلوم نہیں ہو تا ہے۔ عمرہ کو حج اصغر بھی کہتے ہیں۔حج مخصوص دنوں میں ادا کیا جا تا ہے لیکن عمرہ 9ذوالحجہ سے لیکر 13ذوالحجہ تک کے علاوہ پورے سال میں کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔ حج فرض ہے عمرہ سنت موکدہ ہے۔ صاحبِ استطاعت کو زندگی میں ایک دفعہ ضرور عمرہ ادا کرنا چاہیئے عمرہ کے دوفرض اور دو واجب ہیں اگر فرض رہ گیا یا غلط ادا کر دیا تو عمرہ ادا نہیں ہو گاا سی طرح اگر واجب چھوڑ دیا یا غلط ادا کر دیا تو پھر دم یا جرمانہ دینا پڑتا ہے۔ عمرہ کا پہلا فرض احرام باندھنا،احرام کے نفل پڑھنا اور عمرہ کی نیت کرنااور تلبیہ پکارنا ہے۔دوسرا فرض طواف کعبۃاللہ ہے۔ عمرہ کا پہلا واجب صفا مروہ کی سعی کرنا اور دوسر واجب حلق یا قصر کرانا ہے۔عمرہ پر جانے والے خواتین و حضرات کی راہنمائی کیلئے عمرہ ادا کرنے کا طریقہ تفصیل سے بتایا جا رہا ہے کہ دوران ادائیگی عمرہ کو ئی غلطی نہ ہو جائے عمرہ پر روانگی سے قبل تمام سابقہ گناہوں سے سچی توبہ پچھلے گناہوں پر نادم اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا سچا ارادہ کریں۔جب عمرے کا ذکر ہوتا ہے تو احرام اور میقات کا ذکر بھی آتا ہے۔احرام کیا ہے اور میقات کیا ہے۔ احرام مردوں کیلئے دوان سلی چادروں کانام ہے ایک چا درجسم کے نچلے حصہ پر تہبندکے طور پر با ندھی جا تی ہے اوردوسری چا در جسم کے اوپر والے حصہ پر اوڑھی جاتی ہے۔میقات ان مقا مات کا نام ہے کہ عمرہ کرنے والا میقات یا اس سے پہلے احرام باندھ لے۔ بغیر احرام باندھے میقات سے گذرنا منع ہے۔ اگر کوئی بغیر احرام جدہ یا مکہ مکرمہ پہنچ گیا تو اس پر دم واجب ہو جاتا ہے کیو نکہ جدہ حدود حل اور مکہ مکر مہ حدود حرم میں واقع ہے اس لیے اس کو واپس کسی نزدیکی میقات پر آکر احرام باندھنا ہو گا اس طر ح دم سا قط ہو جا ئیگا۔ مکہ مکرمہ کے چاروں طرف میقات کے مقام مقرر ہیں اور وہ یہ ہیں ذوالحلیفہ ۔ جحفہ۔قرن المنازل۔ ذات عرق اور یلملم پوری دنیاسے مکہ مکرمہ جانے والے مسلمان ان میقات سے گذرتے ہیں پاکستان سے عمرہ پر جانے والوں کو گھر سے یا ائیر پورٹ سے عمرہ کااحرام باندھنا چاہیے۔(جو لو گ پہلے مد ینہ منو رہ جا ئیں گے وہ پا کستا ن سے بغیر ا حرام جا ئیں گے) جس دن آپکی عمرہ پر روانگی ہو اس دن صبح اپنے تمام بدن کی صفائی کر لیں۔غیر ضروری بال اور ناخن کا ٹ لیں اور غسل کریں۔ غسل نہ کر سکیں تو وضوکر لیں اب مرد اپنے جسم پر ایک چادر تہبند کے طور پر باندھ لیں۔ اور دوسری چادر اوپر اوڑھ لیں ۔ ان چادرو ں کے نیچے کوئی بنیان ، پاجامہ ، انڈر ویئر ،اور جراب نہیں پہننی ۔دوسرے لفظوں میں ننگے جسم پر دو چادریں لپیٹنی ہیں۔ اور پاؤں میں ایسی جوتی پہنے کہ پاؤں کی درمیانی ابھری ہوئی ہڈی ننگی رہے۔ خواتین کااحرام کوئی مخصوص لباس نہیں ہے بلکہ انکا روزمرہ کا لباس ہی احرام ہے۔صرف سر پر ایک رومال یا سکارف اس طرح باندھ لیں کہ ان کے سر کے بال نظر نہ آئیں۔یہ رومال یاسکارف بھی احرام نہیں ہے خواتین کیلئے جوتے کی کوئی پابندی نہیں ہے احرام کے دوران خواتین کا چہرہ کھلا رہے گا۔ اب مرد سر پر ٹوپی پہن کر دو رکعت نفل برائے احرام عمرہ کی نیت سے پڑھیں گے پہلی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ الکافرون اور دوسری رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ اخلاص پڑھیں۔ اگر یہ سورتیں نہ آتی ہوں تو پھر کوئی بھی سورتیں پڑھ سکتے ہیں۔سلام پھیرنے کے بعد مر د اپنا سر ننگا کر لیں خواتین ایسا نہیں کر یں گی۔ مرد اب عمرہ مکمل ہونے تک تما م نمازیں ننگے سر پڑھیں گے۔ اب آپ عمرہ کی نیت کریں یا اللہ میں تیری رضاکیلئے عمرہ کی نیت کرتا /کرتی ہوں تو اسے میرے لئے آسان فرما اور اپنی جناب میں قبول فرما۔نیت آپ عربی میں بھی کر سکتے ہیں اور اپنی زبان میں بھی کر سکتے ہیں۔نیت کرنے کے بعد مرد تین مرتبہ بلند آواز سے تلبیہ یعنی لبیک پکاریں۔ خواتین آہستہ آواز میں پکاریں تلبیہ کے الفاظ یہ ہیں ۔لَبِیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبِیْکَ ط لَبِیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبِیْکَ ط ۔اِنَ الْحَمْدَ وَالنِعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ ۔لَا شَرِیْکَ لَکoَ (ترجمہ) میں حاضر ہوں اے اللہ میں حاضر ہوں ۔تیرا کوئی شریک نہیں ۔میں حاضر ہوں۔ بے شک تمام تعریفیں اور نعمتیں تیرے ہی لئے ہیں۔ اور ملک بھی۔تیرا کوئی شریک نہیں۔اب آپ پراحرام کی پابندیاں لاگو ہونگی۔اگر ان پابندیوں کی خلاف ورزی ہو گئی تو پھر دم یا کفارہ دینا پڑتا ہے۔ احرام کی بیس بائیس پابندیاں ہیں ۔ جن میں سے چند ایک یہ ہیں۔احرام کی حالت میں خوشبو کا استعمال منع ہے ۔ خوشبو والا صابن استعمال کرنا منع ہے خوشبو لگی جگہ کو ہا تھ لگانامنع ہے۔ مرد کا سر اور منہ کو ڈھانپنا،خوا تین کو چہرہ ڈھانپنا۔ لڑائی جھگڑا کرنا۔ شکار کرناوغیرہ وغیرہ ۔اب وقفے وقفے سے تلبیہ پکارتے رہیں۔ جہاز پر سوار ہوتے وقت، سواری پر سوار ہوتے وقت اترتے وقت ہر نماز کے بعد پکارتے رہیں۔ آپ کے عمرہ کا پہلا فرض ادا ہوگیا۔ اب مکہ مکرمہ پہنچ کر کسی بھی دروازے سے یہ دُعا پڑھتے ہوئے ۔ بِسْمِ اللّہِ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَمُ عَلٰی رَسُوْ لِ اللّٰہِ مسجد الحرام میں داخل ہوں اور داخل ہوتے وقت دایاں پاؤں اند رکھیں۔ اور پھر مسجد میں داخل ہونے کی یہ دعا پڑھیں۔ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ۔ اور اس کے ساتھ ہی اعتکاف کی نیت کر لیں۔یااللہ جب تک میں مسجد میں رہوں اعتکاف کی نیت کرتا/کرتی ہوں مسجد الحرام میں داخل ہو کر تحیتہ المسجد کے نفل نہ پڑھیں۔اس مسجد کا تحیتہ طواف ہے ۔لیکن اگر طواف کا ارادہ نہ ہو توتحیتہ المسجدکے نفل پڑھے جب خانہ کعبہ پر نظر پڑے تو دونوں ہاتھ اٹھا کر یہ دعا مانگیں۔ اَللّٰہُ اَکْبَرْاَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ لَا اِلٰہَ اِلَاللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ o۔ اب آ پ عمرہ کے دوسرے فرض یعنی طواف کعبۃ اللہ کیلئے خانہ کعبہ کے حجرا سود والے کونے کی طرف بڑھیں( خانہ کعبہ کے چار کو نے ہیں ان کو نوں کے نام یہ ہیں رکن اسود ،رکن عراقی،رکن شامی اور رکن یما نی) حجر اسود والے کونے کے بالمقابل برآمدے کی دیوار پر دو سبز رنگ کی ٹیوبیں لگی ہیں۔ یہ بھی حجرا سود کی سیدھ میں لگی ہوئی ہیں۔ حجرا سود والے کونے سے ایک قدم بائیں کھڑے ہو جائیں اور آخری دفعہ تلبیہ یعنی لبیک پکاریں۔ اس کے بعد مرد اپنی اوپر والی چادر کا پلو دائیں بغل سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈال لیں اور دایاں بازو اور کندھا ننگا کر لیں۔ اس عمل کو حالت اضطباع کہتے ہیں اور یہ حالت صر ف طواف کے سات چکروں میں ہوتی ہے خواتین ایسا نہیں کریں گی۔ آپ دیکھیں گے کہ اکثر لوگ ہر وقت دایاں بازو اور کندھا ننگا رکھتے ہیں یہ غلط طریقہ ہے۔اب آپ طواف کی نیت کریں۔نیت عربی میں کریں یا اپنی زبان میں کر لیں۔ یا اللہ میں تیری رضا کیلئے طواف کے ساتھ چکروں کی نیت کرتا /کرتی ہوں تو اسے میرے لئے آسان فرما اور اپنی جناب میں قبول فرما ۔نیت کرنے کے بعد ایک قدم دائیں طرف ہو کر حجر اسود کی سیدھ میں آ کر دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر بسم اللہ اللہ اکبر ولِلّٰہِ الحمدکہیں او رہاتھ نیچے گرادیں۔ یہ استقبال حجرا سود ہے۔اور یہ صرف پہلی دفعہ کرنا ہے ہر چکر پر نہیں کرنا ہے حکم یہ ہے کہ جب طواف کا آغاز کریں تو پہلے حجر اسود کو بوسہ دیں اگر رش کی وجہ سے بوسہ نہ دیں سکیں تو دورسے استلام کریں۔استلام بوسے کا نعم البدل ہے۔ آجکل حجراسود کو بھی خوشبو لگی ہوتی ہے حالتِ احرام میں خوشبو والی جگہ کو ہاتھ لگا نا منع ہے ۔ اب آپ دونوں ہاتھ چھاتی تک اٹھا کر حجرا سود کا استلام کریں اور ہتھیلیوں کا رخ حجراسود کی جانب ہو اور بسم اللہ اللہ اکبر ولِلّٰہِ الحمدکہ کراپنی ہتھیلیوں کو چوم کرہاتھ نیچے گرا دیں یہ آپکا پہلا استلام ہوا ۔ (آپ نے کل نو عدد استلام کرنے ہیں) اس کے بعد دائیں طرف گھوم کر طواف شر و ع کریں۔ دوران طواف خانہ کعبہ آپ کے بائیں طرف ہو گا ۔ طواف میں آپ تیسرا کلمہ، درود شریف اور اپنی زبان میں دعا ئیں بھی مانگ سکتے ہیں اور کتاب سے دیکھ کر بھی طواف کے چکروں کی دعائیں پڑھ سکتے ہیں دوران طواف آپ خاموش بھی رہ سکتے ہیں۔ رکن یمانی والے کونے پر پہنچ کر دعائیں پڑھنا بند کر دیں ۔رکن یمانی والے کونے سے حجر ا سود کے کونے تک ہر چکر میں یہ دعا پڑ ھیں۔ رَبَنَا اَتِنَا فِی الدُنْیَا حَسْنَۃً وَفِی الْاَخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ الْنَار۔ وَاَدْخِلْنَا الجَنَۃَ مَعَ الْاَبْرَارِ یَا عَزِیْزُ یَا غَفَارُ یَا رَبُ الْعَالَمِیْنoَ۔ حجر ا سود کے کونے پر پہنچ کر آپکا ایک چکر مکمل ہو گیا دوسرا چکر شروع کرنے سے پہلے چلتے چلتے گردن موڑ کراور چہرہ حجراسود کی طرف کر کے دونوں ہاتھ چھاتی تک اٹھا کر بسم اللہ اللہ اکبر ولِلّٰہِ الحمد کہہ کرہتھیلیاں چوم کرہاتھ نیچے گرا دیں یہ آپ کا دوسرا استلام ہو گیا۔ اور ساتھ ہی دوسرا چکر شروع کر دیں ۔اسی طرح طواف کے سات چکر پورے کریں ۔مردپہلے تین چکروں میں رمل بھی کریں گے۔ آخری چار چکروں میں رمل نہیں کرنا ہو گا۔ رمل سے مراد ذرا تیز تیز اور اکڑ کر چلنا۔(ر مل اور اضطباع صرف مردوں کے لیے ایسے طواف میں سنت ہیں جس کے بعد صفا مر وہ کی سعی کر نا ہو) خواتین رمل نہیں کریں گی۔ طواف کے دوران حطیم کے اندرسے گزرنا ناجائز ہے۔ ویسے تو خانہ کعبہ کو دیکھنا بھی عبادت ہے۔لیکن طواف کے دوران خانہ کعبہ کو دیکھنا منع ہے۔نہ اس کی طرف سینہ کریں نہ پشت کریں ۔طواف کے سات چکر پورے ہونے پر حجر اسود کا آٹھواں استلام کریں ۔ اس کے بعد مرد اپنا دایاں کندھا اور بازو ڈھانپ لیں ۔ اب عمرہ مکمل ہونے تک دونوں کندھے ڈھانپے رہیں گے ۔ اگر طواف کے چکروں کے دوران آپ کا و ضو ٹو ٹ جائے تو فو راً طواف چھوڑ کر باہر آجائیں کیو نکہ بغیر و ضو طواف نہیں ہو تا ہے۔اگر و ضو پہلے تین چکروں میں ٹو ٹاہے تو و ضو کر کے دو با رہ پہلے چکر سے طواف شروع کر یں اور اگر و ضو چار چکروں کے بعدٹو ٹاہے تو و ضو کر کے و ہیں سے طواف کے باقی کے چکر پو رے کریں۔اگر طواف کے چکروں میں مغالطہ لگ جا ئے تو کم چکروں کا گمان کر کے باقی چکر پورے کریں۔ اب آپ نے مقام ملتزم پر دعائیں مانگنی ہیں۔ خا نہ کعبہ کے دروازہ اور حجر اسود کے کونے کی در میا نی جگہ کو ملتزم کہتے ہیں۔ یہ دعا کی قبولیت کا خاص مقام ہے۔ حالتِ احرام میں مقام ملتزم سے نہ لپٹیں۔ کیونکہ ملتزم کو بھی خوشبو لگی ہوتی ہے۔ ملتزم کے سامنے کھڑے ہو کر دعائیں مانگیں۔مقام ملتزم کی دُعا کے بعد آپ نے مقام ابراھیم کے پیچھے دو رکعت نماز واجب الطواف پڑھنی ہے۔پہلی رکعت میں سورۃ الکافرون اور دوسری رکعت میں سورۃ اخلاص پڑھنا مسنون ہے۔ سلام پھیرنے کے بعد مقام ابراھیم کی دُعا پڑھیں ۔مکروہ اوقات میں یہ نماز نہ پڑھیں۔ اگر مقام ابراہیم کے پیچھے رش ہو تو اور پیچھے چلے جائیں ۔ یا پھر حرم شریف میں کہیں بھی یہ نماز پڑھ لیں۔اس کے بعدجگہ جگہ رکھے زم زم کے کولروں اور ٹو ٹیوں سے تین سانس میں خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو کر بسم اللہ پڑھ کر آب زم زم نوش کریں ۔اپنے اوپر بھی آب زم زم گرائیں اور پھر یہ دُعا پڑھیں ۔ اَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَسْءَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا وَاسِعًا واشِفَاءً مِنْ کُلِ دَآءٍo۔ اب آپکے عمرہ کا دوسرا فرض بھی ادا ہو گیا۔ اب آپ نے عمرہ کا پہلا واجب یعنی صفا مروہ کی سعی کرنی ہے۔ صفا پر جانے سے پہلے حجر اسود کے سامنے آ کر نواں استلام کریں۔اور پھر حجر اسود کی طرف پشت کرتے ہوئے برآمدوں کے اندر چلتے ہوئے صفا پر پہنچ جائیں۔ صفا مروہ دو پہاڑیوں کا نام ہے اور آج کل یہ جگہ توسیع کے بعد حرم شریف کے اندر ہی شامل ہو گئی ہے۔سعی کرنے کی جگہ دو طرفہ ہے دائیں طرف سے مروہ کی طرف جانا ہو گا اور بائیں طرف سے مروہ سے صفا کی طرف آنا ہو گا۔ درمیان میں معذورافراد کیلئے مخصوص راستہ بنا ہو ا ہے۔ جو ویل چئیر پر بیٹھ کر سعی کرتے ہیں۔ صفا پر پہنچ کر خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے اب سعی کی نیت کرنی ہے اور دعائیں مانگنی ہیں۔آپ یہاں دیکھیں گے کہ لوگ طرح طرح سے ہاتھ اٹھا کر اشارے کر رہے ہونگے ، استلام کر رہے ہونگے یہاں پر کسی قسم کا استلام یا اشارہ کرنا منع ہے۔ اب آپ سعی کی نیت کریں’’یااللہ میں تیری رضا کیلئے سعی کے سات پھیروں کی نیت کرتا ؍کرتی ہوں تو اسے میرے لئے آسان فرما اور قبول فرما‘‘ پھر دعاکی طرح ہاتھ شانوں تک اُٹھا کر تین مرتبہ تکبیر و تہلیل کہہ کر درود شریف پڑھیں ۔(تکبیر۔اللہ اکبر۔تہلیل ۔لا الہ الا اللہ )دعائیں مانگ کر دائیں طرف سے مروہ کی جانب چلنا شروع کر دیں ۔ سعی کے پھیروں میںآپ چوتھا کلمہ ،درودشریف ، آیت الکرسی اور مختلف دُعائیں پڑھ سکتے ہیں۔اور کتا ب سے دیکھ کر سعی کے پھیر وں کی دعائیں بھی پڑ ھ سکتے ہیں۔ سعی خاموش رہ کر بھی کی جا سکتی ہے۔صفا سے کچھ دور چلنے کے بعد سبز ٹیوبوں والا حصہ آئے گا۔اس حصہ کو میلین اخضرین کہتے ہیں۔اس حصہ میں مردوں کو دوڑنے یا تیز چلنے کا حکم ہے خواتین ہر گز نہ دوڑیں اس حصہ میں دوڑتے ہوئے یہ دُعا پڑھیں۔ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ اِنَّکَ اَنْتَ الاَعَزُّ الْاَکْرَمَ ط جب دوبارہ سبز ٹیوبیں نظر آئیں تو دوڑنا بند کر کے عام رفتار سے چلنا شروع کر دیں ۔مروہ پر پہنچ کر ایک پھیرا مکمل ہو گیا یہاں رک کر بیت اللہ کی طرف منہ کر کے ہاتھ اُٹھا کر دعائیں مانگیں۔ یہاں استلام یا اشارہ نہ کریں ۔اور پھر صفا کی طرف چلنا شروع کر دیں صفا پر پہنچ کر دوسرا پھیرا مکمل ہو گیا۔خانہ کعبہ کی طر ف منہ کر کے دعائیں مانگیں استلام نہ کریں ۔اور پھر تیسرا پھیرا شروع کر دیں ۔اسی طرح سات پھیرے مکمل کریں ۔ساتواں پھیرا مروہ پر ختم ہوگا۔ساتوں پھیروں میں دونوں طرف سبز ٹیوبوں والے حصہ یعنی میلین اخضرین میں مردوں کو دوڑنا ہو گا خواتین کو دوڑنا منع ہے۔ آپ کے عمرہ کا پہلا واجب مکمل ہو گیا ۔ اگر دوران سعی و ضوٹو ٹ جا ئے تو سعی بغیر و ضو بھی کی جا سکتی ہے لیکن آپ و ضو کر لیں تو بہتر ہے کیو نکہ ہو سکتا ہے کہ سعی کے دوران یافورا بعد فر ض نماز کا و قت ہو جا ئے۔ اب عمرہ کا دوسرا واجب حلق یا قصر یعنی بال کٹواناادا کرنا ہے۔ خواتین کے بال کٹوانے کا مرحلہ تو مروہ پر ہی ادا ہو جائے گا۔ یہاں پر بہت سی خواتین چھوٹی قینچی سے ایک دوسرے کے بال کاٹ رہی ہو نگی خواتین اپنے بالوں کی چٹیا یا گُت کا آخری سرا انگلی پر لپیٹ کر ایک پور کے برابر کسی عورت سے کٹوا لیں، خود کاٹ لیں یااپنے محرم سے کٹوا لیں۔ مرد حجام کی دوکان پر جا کرحلق یا قصر کروائیں۔ حلق کرانا افضل ہے۔ حلق کرانے والوں کے حق میں حضورْ ﷺ نے بخشش کیلئے تین مرتبہ دعا کی تھی ۔اور قصر کرانے والوں کیلئے ایک مرتبہ دعا کی تھی ۔حلق کا مطلب ہے تمام سر کے بال استرے سے صاف کرانااور قصر کا مطلب ہے کہ تمام سر کے بال ایک چوتھائی کم کرانا۔ اب آپکا عمرہ مکمل ہو گیا اور احرام کی تمام پابندیاں ختم ہو گئیں۔اب تمام نمازیں سر ڈھانپ کر پڑھی جائیں گی۔اور خواتین چہرے کا پردہ کریں گی۔ حرم شریف میں کسی جگہ بھی دو نفل شکرانے کے ادا کریں ۔بشرطیکہ نوافل کا مکروہ وقت نہ ہو۔ اگر آپ دوران قیام مکہ مکرمہ مزید نفلی عمرہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو نفلی عمرہ کی نیت کرنے کیلئے میقات یعنی مسجدِ عائشہ(مسجد تنعیم)یا مسجد جعرانہ جانا ہو گا ۔ وہا ں سے احرام باندھ کر احرام کے نفل پڑھ کر ،نفلی عمرہ کی نیت کر ے اور تلبیہ پکارتے ہوئے حرم شریف آ کر اوپر بتائے ہوئے طریقے سے عمرہ ادا کریں۔ نفلی طواف کیلئے احرام کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ طواف اپنے روز مرہ کے لباس میں ادا کیا جا تا ہے۔نفلی طواف میں آپ خوشبو لگی ہوئی جگہ یعنی ملتزم کو لپٹ سکتے ہیں یا ہاتھ لگا سکتے ہیں۔ اگر موقع ملے تو حجر اسود کا بو سہ بھی لے سکتے ہیں۔ طواف عمرہ میں حجر اسود کا نو مرتبہ استلام ہو تا ہے۔ جبکہ نفلی طواف میں آٹھ مرتبہ استلام ہو تا ہے۔ طواف ہمیشہ سات چکروں پر مشتمل ہو تا ہے چاہے عمرہ کا طواف ہو یا نفلی طواف ہو اور اس کے بعد مقامِ ابراھیم پر دو رکعت نماز واجب طواف بھی پڑھنا ہوتے ہیں۔نفلی طواف میں اضطباع ، رمل ، سعی اور حلق یا قصر نہیں ہوتا۔ پاکستان سے پہلے سید ھا مدینہ منورہ جانے والے بغیر احرام کے جائیں گے۔ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ روانگی کے وقت ذوالحلیفہ کی میقات(مسجد شجرہ ) سے عمرہ کا احرام باندھیں گے۔ احرام کے نفل پڑھنے اوعمرہ کی نیت کرنے کے بعد تلبیہ پکارتے ہوئے مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرہ ادا کریں گے۔

Short URL: http://tinyurl.com/jssa9nw
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *