ریلوے پینشنر کا تین ماہ سے پینشن نہ ملنے پر احتجاج، بنک انتظامیہ اوراکائونٹ آفس ریلوے کے خلاف نعرے بازی۔
تفصیلات کےمطابق ریلوے پینشنر کو عرصہ دو سے تین ماہ کی پینشن کی ادائیگی نہ ہونے پر غعیف العمر پینشنر نے پہلے نیشنل بنک برانچ فاروق آباد اپروچ روڈ پر احتجاج کیا اور بعد ازاں لاری اڈہ فاروق آباد پر روڈ بلاک کر کے شدید احتجاج کرتے رہے ضعیف العمر پینشنر کا مطالبہ تھا کہ اس عمر میں ہمیں ریلیف کی ضرورت تھی لیکن ماہانہ پینشن نہ ملنے کی وجہ سے ہمارے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ رہے ہیں۔ بہت سے ضعیف پینشنر 50کلومیٹر کا سفر کر کے بنک سے پینشن کے حصول کے لئے آتے ہیں لیکن سارا دن پینشن کے انتظار میں بیٹھ بیٹھ کر مایوس لوٹ جاتےہیں نیشنل بنک فاروق آباد میں ضعیف العمر پینشنرز کے لئے ٹھنڈے پانی اور سائے کا انتظام نہ ہونے کے باعث سخت گرمی میں پینشنر بنک کے باہر دھوپ میں بیٹھے رہے۔ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے واضح احکامات کے باوجود بنک انتظامیہ پینشنر کو سہولیات نہیں دے رہی۔ احتجاج کرنے والے پینشنر امیر علی کھوکھر، رانا عباس، مختار علی، نزیر احمد، اشرف شاہ، عبدالرزاق، ریاض خان، محمد علی جٹ اور فقیر وغیرہ نے کہا کہ ڈی اے او پاکستان ریلوے آفس کی ذمہ داری ہے کہ وہ چیک کریں کہ بنک میں کتنی رقم پینشنر کی ٹرانسفر کی جارہی ہے اور کیونکر پینشنر کو معاشی پریشانیوں کا سامنا ہے۔
Leave a Reply