ریاست جموں و کشمیر بشمول گلگت بلتستان متنازعہ خطے

Print Friendly, PDF & Email

گلگت بلتستان کے باسیوں کے لئےکچھ کھٹی کچھ میٹھی باتیں ۔۔۔۔پاکستان آرمی نے ریاست جموں و کشمیر کے بارے اپنا دو ٹوک اور اصولی موقف کا نہ صرف اعادہ کیا بلکہ گلگت بلتستان والوں پر بھی یہ واضح کیا کہ گلگت بلتستان کو ٢٠١٨ کے تحت پہلے سے زیادہ اختیار دیا گیا ہے ۔اور بھی دیا جا سکتا ہے کسی اور چیز کے علاوہ۔۔ا انڈیا کا جو موقف ہے (یعنی گلگت بلتستان سمیت پوری ریاست بھارت کا حصہ ہے) بڑے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں رد کردیا ہے ۔ بھارت کا یہ موقف پاکستان نے نہ پہلے قبول کیا ہے اور نہ اسے اب ہے اور نہ آئیندہ اس کو قبول ہوگا۔۔پاکستان پوری ریاست جموں و کشمیر بشمول گلگت بلتستان کو متنازعہ خطہ اور حصہ مانتی ہے اجس کا سیصلہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حل ہونا باقی ہے۔۔اور کشمیریوں کی مرضی سے استصواب رائے کے تحت ہی ہوگا اس کے علاوہ کوئی اور حل کشمیر کا نہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔کیوں گلگتی بھائیو اب بھی آپ لوگوں کو اعتبار نہیں آرہا ہے جو یہ بار بار نت نئے مطالبات ایجاد اور نکالتے ہو ان کی گردان کرکے پاکستانی موقف اور حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہو۔۔۔۔پاک آرمی زندہ باد۔۔۔۔کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی سے پاکستان آرمی کا کھرا اورمنہ توڑ جواب۔۔۔۔۔ میری اتمام بھائیوں سے گزارش ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے بارے میں زمینی حقائق کو دیکھ کر اپنے تاثرات لکھیں اور نا زیبا اور لچر قسم کی باتوں سے پرہیز کریں ۔۔اور وہ لوگ یہ یاد رکھیں کہ وہ زیر انتظام ہیں نہ کہ کچھ اور۔۔۔کہنے کو تو انسان آسمان سے تارے بھی توڑنے کا کہتا ہے۔۔۔ ہدایت اللہ آختر۔۔گلگت

Posted by Hidayatullah Akhtar on Sunday, June 24, 2018

گلگت بلتستان کے باسیوں کے لئے
کچھ کھٹی کچھ میٹھی باتیں ۔۔۔۔پاکستان آرمی نے ریاست جموں و کشمیر کے بارے اپنا دو ٹوک اور اصولی موقف کا نہ صرف اعادہ کیا بلکہ گلگت بلتستان والوں پر بھی یہ واضح کیا کہ گلگت بلتستان کو ٢٠١٨ کے تحت پہلے سے زیادہ اختیار دیا گیا ہے ۔اور بھی دیا جا سکتا ہے کسی اور چیز کے علاوہ۔۔ا انڈیا کا جو موقف ہے (یعنی گلگت بلتستان سمیت پوری ریاست بھارت کا حصہ ہے) بڑے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں رد کردیا ہے ۔ بھارت کا یہ موقف پاکستان نے نہ پہلے قبول کیا ہے اور نہ اسے اب ہے اور نہ آئیندہ اس کو قبول ہوگا۔۔پاکستان پوری ریاست جموں و کشمیر بشمول گلگت بلتستان کو متنازعہ خطہ اور حصہ مانتی ہے اجس کا سیصلہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حل ہونا باقی ہے۔۔اور کشمیریوں کی مرضی سے استصواب رائے کے تحت ہی ہوگا اس کے علاوہ کوئی اور حل کشمیر کا نہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔کیوں گلگتی بھائیو اب بھی آپ لوگوں کو اعتبار نہیں آرہا ہے جو یہ بار بار نت نئے مطالبات ایجاد اور نکالتے ہو ان کی گردان کرکے پاکستانی موقف اور حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہو۔۔۔۔پاک آرمی زندہ باد۔۔۔۔کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی سے پاکستان آرمی کا کھرا اورمنہ توڑ جواب۔۔۔۔۔ میری اتمام بھائیوں سے گزارش ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے بارے میں زمینی حقائق کو دیکھ کر اپنے تاثرات لکھیں اور نا زیبا اور لچر قسم کی باتوں سے پرہیز کریں ۔۔اور وہ لوگ یہ یاد رکھیں کہ وہ زیر انتظام ہیں نہ کہ کچھ اور۔۔۔کہنے کو تو انسان آسمان سے تارے بھی توڑنے کا کہتا ہے۔۔۔
ہدایت اللہ آختر۔۔گلگت

 

 

Short URL: http://tinyurl.com/ybb4ernp
QR Code: