خاموشی جب مقدر ٹھہرے

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: عزہ یاسمین
صبح کبھی خاموش نہیں ہوتی صبح تو پوری توانائی سے آتی ہے اور سویرے اپنے ہونے کا بھرپور احساس دلاتے ہیں ہلچل، گہما گہمی، افرا تفری، چہل پہل، آوازیں، شور، روشنی، زندگی سبھی کچھ تو لاتی ہیں اپنے سنگ یہ صبحیں۔ یہ تو شب کا ہی نصیب ہے خاموشی خاموشی اور مسلسل خاموشی، گھپ اندھیرا، گھٹن، تکان، بیزاری، نا امیدی، ٹھہراو، سکوت، موت سب کچھ کتنا وافر لاتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ کچھ لوگوں کے نصیب میں خاموش رات لکھ دی گئی ہو تو۔ جتنی خاموشی سے آتی ہے اتنی ہی خاموشی سے بکل مارے، چپ سادھے بیٹھ ہی جاتی ہے۔ اور بیٹھا ہی لیتی ہے۔ پھر لاکھ صبحیں آئیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جے لکھ عقل تمیزاں کرئیے، اوڑک ہونی ہونا ہسدیاں کھیڈدیاں کس بھاوے، بیٹھ غماں وِچ رونا اپنی اپنی گردش کے دوران، چاند سورج کو جا لے یا سورج چاند کو۔ کوئی فرق نہیں پڑتا، ایک سا وقت ٹھہر جاتا اور بے حد ٹھہر جاتا ہے مسلسل، لگاتار، بے شمار،

Short URL: http://tinyurl.com/y45bn2jh
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *