بنا ت المسلمین گلوبل کا فرانس میں موجود مہا جرین اور پناہ گزینوں کی دو خیمہ بستیوں کا تفصیلی دورہ

Print Friendly, PDF & Email

حاملہ خواتین ، بچوں اور بچیوں کی کثیر تعداد ضروریات زندگی کی بنیا دی سہولیات سے محروم زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلاء دکھائی دی
اقوام متحدہ ، یورپین یونین ، انسانی حقوق کی تنظیمیں ، فلاحی ادارے اور حکومت محروم و مجبور افراد کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں


فرانس ( ایس ایم عرفان طا ہر سے ) بنا ت المسلمین گلوبل کا مہا جرین اور پناہ گزینوں کی دو خیمہ بستیوں کا تفصیلی دورہ ، حاملہ خواتین ، بچوں اور بچیوں کی کثیر تعداد ضروریات زندگی کی بنیا دی سہولیات سے محروم زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلاء دکھائی دی ، اقوام متحدہ ، یورپین یونین ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور فلاحی ادارے محروم و مجبور افراد کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ تفصیلا ت کے مطابق گذشتہ روز معروف برطانوی فلاحی و سماجی تنظیم بنا ت المسلمین گلوبل نے حالیہ مہا جرین کے مسائل اور انکی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر ترجیحی بنیا دوں پر عظیم برطانیہ سے صرف 50 میل کے فاصلہ پر موجود فرانس کی دو مہا جر خیمہ بستیوں ڈنکرک اور کلیس کا تفصیلی دورہ کیا جہا ں زیادہ تر عراق ، ایران ، افغانستان ، شام ، سریا اور مختلف آفت زدہ ممالک کے باشندے تصادم اور جنگ و جدل سے اپنی زندگیوں کو محفوظ اور پر امن بنا نے کے لیے خیموں میں آکر آباد ہو گئے ہیں ۔ ان لوگوں کے پاس اپنا اور اپنے کنبے کا سر ڈھا نپنے کے لیے صرف پلاسٹک کا خستہ حال خیمہ موجود ہے جو موسم کی شدید خرابی اور تیز بارش کی زد میں آکر ہوا اور سرد ی کو روکنے کی سقت نہیں رکھتا ہے ایک ایک خیمہ کے اندر خاندان کے تقریبا 7 یا 8 افراد محصور ہیں جن میں حاملہ خواتین اور 5 سال سے کم عمر کے درجنوں بچے بھی شامل ہیں بارش کے تسلسل اور تیزی کے باعث اس جنگلی علاقے کی حالت زار مزید بگڑی ہوئی دکھائی دیتی ہے مٹی اور کیچڑ کے باعث آمد و رفت بھی انتہا ئی دشوار ہے ۔ سردی اور موسم کی شدت سے محفوظ ہو نے کے لیے مردو خواتین لکڑیوں کے زریعہ سے آگ جلا کر خود کو سہارا دینے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ معصوم بچے اور بچیاں اپنے لیے چھوٹی چھوٹی خوشیا ں اور ٹوٹے پھوٹے کھلو نے تلاش کرنے کے لیے موسم کی خرابی کے باوجود کوڑا کرکٹ کے ڈھیروں کے گرد جمع ہو ئے دکھائی دیتے ہیں روزمرہ کی گندگی اور غلاظت کے جمع ہو نے اور اس پر تیز برستی ہوئی بارش کا پانی بیماریوں اور مصائب میں مزید اضا فے کا باعث بنتا ہو ا دکھائی دیتا ہے ۔ طہارت خانے صفائی ستھرائی کا مناسب انتظام نہ ہو نے کے باعث گندگی غلاظت اور بدبو کا مسکن بنے ہو ئے ہیں ۔ ہر طرف مایوسی و محرومی میں مبتلاء پناہ گزین اور مہاجرین خاندان کسی مسیحا اور منصف کی تلاش میں دربدر سسکتے اور تڑپتے دکھائی دیتے ہیں حاملہ خواتین کی دیکھ بھال اور صحت عامہ کے بندوبست نہ ہو نے کے باعث کئی خواتین اپنے خیموں میں محصو ر ادویات اور علاج معالجہ کے انتظار میں زندگی کے آخری ایام گنتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں ۔جبکہ ہر چڑھنے والا سورج اور ظاہر ہو نے والا اجا لا ایک نئی مشکل اور مسائل کو جنم دیتا ہوا ہی دکھائی دیتا ہے اس زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلاء ان مفلس و مجبور اور بے سہارا زندگیوں کو اگر کوئی ایک امید کی کرن اور خوشی کی لہر دکھائی دیتی ہے تو وہ عظیم برطانیہ کے حکومتی ایوانوں سے آنے والی نرمی کی آواز جو ان کے لیے اس بے بسی اور لا چاری کے عالم میں باعث اطمینان بن سکتی ہے ۔ دنیا کی سپر طاقت کہلوانے والا فرانس اور یورپین یونین کی اجارہ داری رکھنے والے تمام تر حکومتی نما ئندے اس مجبوری و محرومی کا شکار عوام کے دکھ درد اور مسائل سے بالکل بے پرواہ اور مبراء دکھائی دیتے ہیں اس بے بسی اور بے رحمی کے عالم میں کوئی بھی ان کے دکھ درد اور غم کو محسوس کرنے والا سامنے نہیں آرہا ہے یہ گرد آلود سڑکوں اور بارش کے کالے پانی میں پلنے والے بچوں کے سب خواب اور مستقبل کے ارادے ان مسائل کی نذر ہو تے ہو ئے دکھائی دیتے ہیں ۔ مہا جرین کی ان خیمہ بستیوں کی خستہ حالی اور بربادی کے یہ دردناک مناظر دیکھنے کے بعد ردعمل کا اظہا ر کرتے ہو ئے چیئرپرسن بنا ت المسلمین گلوبل مسز سمیرا فرخ کا کہنا تھا کہ مہا جر کیمپوں میں موجود تمام پناہ گزین مسلمان ہیں شاید اسی لیے ان کے ساتھ نا انصافی کی جارہی ہے اور انہیں جانوروں سے بھی بدتر زندگی گزارنے پر مجبور کردیا گیا ہے ۔ وہاں خیموں میں آباد افراد کا کوئی پرسانے حال نہیں ہے وہ بھوک اور افلاس میں اداسی اور بے بسی کی تصویر بنے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ۔ امید نہیں تھی کہ اپنے جانوروں کی صحت اور سہولیات کا خاص خیال رکھنے والے مہذب معاشرے کہلوانے والے لوگ بھی انسانوں کے ساتھ اس سنگدلی اور بے رحمی سے پیش آسکتے ہیں ۔ دنیا کو تمام تعصبات اور مذہبی نظریات سے بالا تر ہو کر انسانیت اور انسانی حقوق کا پیغام دینے والے آج خود ان سنگین جرائم اور معا شرتی برائیوں میں مبتلاء دکھائی دیتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ بنا ت المسلمین گلوبل دنیا بھر میں مو جود مہا جرین اور پناہ گزینوں کی معاشی ، سماجی اور اخلا قی امداد جا ری رکھے گی اور ان مسائل کا شکا ر افراد بے گھر اور بھوک و افلاس کا شکا ر افراد کو انصاف کی فراہمی تک اپنی خدما ت پیش کرتے رہیں گے ۔ انہو ں نے مزید کہا کہ ہر صاحب نصاب اور اسطا عت رکھنے والا ایسے مظلوم افراد کی زیادہ سے زیادہ مدد کرکے دنیا و آخرت کی راحت اور چین حاصل کرسکتا ہے ۔ اس موقع پر چیئرپرسن بنا ت المسلمین گلوبل سمیرا فرخ نے اپنی ٹیم کے نمائندگان کونسلر محمد اخلا ق ، کونسلر ماجد محمود ، وائس چیئرپرسن بنا ت المسلمین گلوبل یو کے انیلہ اسد ، فا ئزہ شاہد ، شمع زمرد جنجوعہ ، ملک سبحان شفیق ، محمد عرفان سلطان ، شہناز رانی ، مطلوب چو ہدری اور عتیق الرحمن کے ہمراہ مہا جر کیمپوں میں کھا نے پینے کا سامان ، گرم کپڑے ، لحاف ، رضائیا ں ، کمبل ، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء بھی تقسیم کیں اور ان مصائب مسائل اور مشکلا ت کا شکار افراد کی بہتر زندگی کے لیے خصوصی دعا بھی کی ۔

Short URL: http://tinyurl.com/hump5d5
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *